جذبے سچے اور قدرت پر یقین پختہ ہو تو معجزے آج بھی ہوتے ہیں۔ اورجب اللہ کسی کو اپنا مہمان بنانے کا فیصلہ کرلے تو کوئی بھی رکاوٹ آڑے نہیں آسکتی ۔ لیبیا سے تعلق رکھنے والے شہری کے سفر حج کا ایسا واقعہ جو ایمان ، قسمت ، اور استقامت کی کہا نی بن کر پوری دنیا میں مشہور ہو گیا
عرب میڈیا کے مطابق لیبیا سے تعلق رکھنے والے نوجوان عامر المہدی منصور ال قذافی نے رواں سال سفر حج کا ارادہ کیا ۔ ایک ایسا روحانی سفر جسکی تمنا دنیا کا ہر مسلما ن زندگی میں ایک بار کرنے کی خواہش ضرور رکھتا ہے۔
تمام ترقانونی کاروائیوں اور ضروری اقدامات کے بعد مقررہ دن اور وقت پرنوجوان عامر ائیر پورٹ پہنچ گئے۔ تاہم عامر کو اس وقت حیرت اور مشکل کا سامنا کرنا پڑا جب امیگریشن حکام نے ان کی کنیت ’قذافی‘ کے سبب انہیں سکیورٹی رسک قرار دیتے ہوئے جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا۔
عامر کی نظروں کے سامنے ان کے گروپ کے تمام ارکان فلائٹ میں سوار ہوگئے جبکہ عامر قذافی کاؤنٹر پر سفری کارروائیاں مکمل ہونے کے ہی منتظر رہے یہاں تک کہ جہاز کا دروازہ بند ہو گیا اور فلائیٹ اڑان بھرنے کو تیار ہو گئی ۔
اسی دوران عامر قذافی کی سکیورٹی کارروائی مکمل ہوئی تاہم پائیلٹ نے دروازے دوبارہ کھولنے سے انکار کر دیا اور یوں یہ طیارہ عامر قذافی کے بغیر روانہ ہو گیا۔ طیارے کے جانے کے باوجود عامر قذافی کو اللہ پر یقین تھا اور انہوں نے اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے ائر پورٹ پر ہی رکنے کا فیصلہ کیا کہ وہ ائیرپورٹ سے اس وقت تک نہیں جائیں گے جب تک وہ حج کے سفر پر روانہ نہ ہوجائیں ۔
اور پھر عامر کے یقین اور استقامت پراللہ نے وہ معجزہ دکھایا کہ دنیا حیران رہ گئی ۔ اطلاع آئی کہ طیارے میں خرابی پیدا ہوگئی ہے اور طیارہ مرمت کیلئے واپس ائیر پورٹ آرہا ہے۔ تکنیکی خرابی دور ہونے کے بعد پائیلٹ سے درخواست کی گئی کہ ایک مسافر رہ گیا ہے، اسے سوار کرلیں۔ مگر پائلٹ نے دوسری بار بھی انکار کر دیا اور پرواز کر گیا ۔
مگر عامر پھر بھی رب کعبہ پر پختہ یقین کے ساتھ ائیر پورٹ پر جم کر کھڑے رہے۔ اور یقینا اللہ ہی بہترین منصوبہ ساز ہے ۔ جہاز میں ایک بار پھر تکنیکی خرابی پیدا ہوئی اور اسے دوسری بار پھر لوٹنا پڑا ۔ جہاز اترا اور فنی خرابی کی جانچ پڑتال کے بعد پائلٹ نے اعلان کیا کہ میں قسم کھاتا ہوں جب تک عامر ہمارے ساتھ اس جہاز میں نہیں ہو گا میں دوبارہ پرواز نہیں کروں گا ۔ جسکے بعد حکام نے فوری طور پر عامر قذافی کو سفر کے لیے کلیئر کیا اور پھر طیارہ تیسری کوشش میں عامر کے ساتھ بغیر کسی فنی خرابی مکہ کی جانب روانہ ہو گیا ۔