کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمارے جسم میں دو طرح کے کولیسٹرول ہوتے ہیں ۔ لو ڈینسٹی لیپوپروٹین یعنی ایل ڈی اے اور ہائی ڈینسٹی لیپوپروٹین یعنی ایچ ڈی اے سمجھنے کے لئے انہیں اچھا کولیسٹرول اور برا کولیسٹرول بھی کہا جا سکتا ہے ۔
جی ہاں ایل ڈی اے یعنی اچھا کولیسٹرول جسکام کام جسم کے خلیوں کو مضبوط کرنا اور ایل ڈی ایل یعنی برے کولیسٹرول کے حملوں کو روکنا ہے ۔ جبکہ ایچ ڈی اے یعنی برے کولیسٹرول کا کام ہمیشہ اس کوشش میں لگے رہنا کہ غلطی سے بھی جسم میں کچھ اچھا نہ ہو جائے ۔
تاہم جاپان میں کی جانے والی حالیہ تحقیق کے مطابق’گڈ کولیسٹرول‘ بھی دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ لیکن صرف اس صورت میں جب ایچ ڈی ایل جسم میں بہت زیادہ بڑھ جائے۔
ماہرین کےمطابق ایک نارمل آدمی کے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار تقریباً 100گرام یا اس سے تھوڑی سی زیادہ ہوتی ہے۔ کولیسٹرول جسم میں بنتا اور جمع ہوتا ہے۔ اس کی مناسب مقدار جسم میں ضروری ہارمونز پیدا کرنے کے لیے اور نظام ہضم میں مدد دینے کے لیے ضروری ہے۔
مختلف قسم کی خوراک مثلاً گوشت، انڈے، دودھ، مکھن اور گھی وغیرہ میں کولیسٹرول کی خاصی مقدار ہوتی ہے، جن کا استعمال خون میں کولیسٹرول کے اضافے کی سبب بنتا ہے ۔
طبی ماہرین کےمطابق پرہیز علاج سے بہتر ہے، اسی لئے ہم دوا کھانے کے بجائے صرف اپنے طرزِ زندگی میں تھوڑی سی تبدیلیاں لاکر کولیسٹرول کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں۔ سبزیوں ، میوہ جات ، سرسوں، زیتون ، سورج مُکھی، مکئی کا تیل کا استعمال کریں ۔
ورزش کو معمول کا حصہ بنائیں ۔ ماہرین کی رائے ہے کہ ہفتے میں کم اَزکم3سے4مرتبہ درمیانی سے انتہائی شدت کی ایروبیکس کرنی چاہیے۔ اِس سے کولیسٹرول کی سطح بہتر ہوتی ہے اور خون کا دباؤ ، اسٹروک اور دِل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے ۔
اپنا وزن کم کریں ، تمباکو نوشی سے پرہیز کریں ، اپنی زندگی میں سائیکل چلانے اور باغبانی ، پیدل چلنے ، پہاڑوں پر جانے اور تیراکی جیسی صحت مند سرگرمیوں اختیار کرنے کی کوشش کریں۔