سعودی عرب نے فیفا 2034 کے تناظر میں شراب پر عائد پابندی ختم کرنے کی افواہوں کی تردید کی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودیہ کے ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ ملک میں 72 سال سے عائد شراب پر پابندی کو فیفا ورلڈکپ کے دوران ہٹانے کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔
ان خبروں کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے سعودی حکام نے مزید بتایا کہ شراب پر عائد پابندی کو ہٹانے کی تجویز تک کہیں اور کبھی بھی زیر غور نہیں رہی ہے۔ سعودی حکام کا مزید کہنا تھا کہ اسلام کے مقدس ترین مقامات مکہ اور مدینہ کی سرزمین میں شراب کی فروخت یا استعمال کا تصور بھی ناقابل قبول ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کچھ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ سعودی حکام نے ملک میں 2034ء میں فٹبال ورلڈکپ کے انعقاد کی وجہ سے سیاحوں کےلیے شراب کی فروخت کی اجازت دینے کا ارادہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:فیفا 2034: 48 کی جگہ 64 ٹیموں کا بھی ورلڈکپ کرانے کیلیے تیار ہیں: سعودی عرب
شراب پر پابندی ہٹانے کی خبر منظر عام پر آتے ہی سعودی سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔ سوشل میڈیا صارفین نے شراب پر پابندی ہٹانے کے اقدام کو مذہبی اور ثقافتی اقدار کو مجروح کرنے کی کوشش قرار دیا۔
یاد رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب نے حالیہ برسوں کے دوران ملک میں کئی سماجی اصلاحات کی ہیں جن میں خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کا خاتمہ، عوامی مقامات پر مرد و خواتین کی علیحدگی میں نرمی، اور مذہبی پولیس کے اختیارات میں کمی شامل ہے۔
مگر شراب کی فروخت یا کھلے عام استعمال کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہ پابندی جوں کی توں برقرار ہے اور شراب کی فروخت مکمل طور پر ممنوع اور قابل سزا جرم ہے۔