کراچی میں گرمی کی شدت بڑھتے ہی ڈائریا کےمرض میں اضافہ ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری اسپتالوں میں روزانہ ڈائریا کے درجنوں مریض لائے جارہے ہیں جن میں بچوں کی تعداد زیادہ ہے ۔ ڈاکٹروں کے مطابق ڈائریا کے باعث جسم میں پانی کی کمی سے جان کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ڈائریا یا اسہال ایک عام بیماری ہے جس میں مریض کو بار بار پانی جیسےیا نرم پاخانے آتے ہیں۔ یہ جسم سے پانی اور نمکیات کے اخراج کا باعث بنتی ہے۔ متاثر شخص کو پیٹ میں مروڑ اور متلی کی شکایت ہو تی ہے، کبھی کبھی بخار بھی ہو جاتا ہے ۔ جبکہ پانی کے ذیادہ اخراج کے باعث کمزوری بھی محسوس ہو تی ہے ۔
ڈاکٹرز کے مطابق گرمیوں میں یہ ایک عام مسئلہ ہے جسکی وجہ آلودہ پانی اور غیر معیاری کھانوں کا استعمال ، وائرس یا بیکٹیریا، بدہضمی یا فوڈ پوائزننگ، زیادہ گرمی کے باعث خراب ہوجانے والے خوراک کا استعمال اور غیر معیاری مشروبات کا ستعمال ہے ۔
ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اگر کسی شخص کو ڈائریا ہوجائے تو فورا او آر ایس کا استعمال شروع کر دیں ، پانی کا استعمال بڑھادیں ، دودھ اور مصالحے دار اشیاء کے استعمال سے پرہیز کریں ۔ اگر اسہال کے ساتھ بخار، خون یا شدید کمزوری ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
طبی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ گرمیوں میں ڈائریا سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ابلا ہواصاف پانی یا منرل واٹر پئیں۔ باہر کے کھانے سے پرہیز کریں، خاص طور پر کھلے عام بکتے ہوئے آئس کریم، چاٹ، دہی بھلے، اور شربت وغیرہ کا ستعمال ہر گز نہ کریں ۔
کھانے سے پہلے اور بیت الخلا کے استعمال کے بعد صابن سے ہاتھ لازمی دھوئیں۔ سبزیوں اور پھلوں کو اچھی طرح دھو کر استعمال کریں۔ بچوں کے فیڈر کو روزانہ گرم پانی سے جراثیم سے پاک کریں۔ اور پانی وافر مقدار میں پئیں۔