Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

سندھ اسمبلی نے 156 ارب روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دے دی

Sindh assembly budget

سندھ اسمبلی نے مالی سال25-2024کے لئے 156ارب روپے مالیت کے ضمنی اخراجات سے کے ساتھ ضمنی بجٹ کی منظوری دیدی گئی

اپوزیشن نے ان اخراجات کی منظوری کے خلاف 735کٹوتی کی تحاریک پیش کی تھیں جنہیں ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیا۔جن اخراجات کی منظوری دی گئی ہے ان میں گورنر سیکریٹریٹ اور صوبائی سمبلی کے چارجڈ بجٹ کے ضمنی اخراجات بھی شامل ہیں

سندھ اسمبلی میں ضمنی مطالبات زروزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پیش کئے۔سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مطالبات زر پر کٹوتی کی دو ہزار سے زائد تحاریک جمع کرائی ہیں جن پر سندھ اسمبلی فیصلہ کرے گی ۔فنانس بل2025 بھی بدھ کو سندھ اسمبلی میں پیش کیاجائےگا۔

ججز، اسمبلی اور گورنر ہاوس کے اخراجات

سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ اس سال عدالتوں کے ججوں کے چارجڈ اخراجات 5 ارب روپے سے زائد ،سندھ اسمبلی کے 3 ارب روپے سے زائد اورگورنر ہاوس کے چارجڈ اخراجات ایک ارب روپے سے زائد کے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ قرضوں کے مد میں 59 ارب روپے سے زائد کے اخراجات ہیں۔

مزید پڑھیں؛سندھ بجٹ 2025-26،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن 7 فیصد میں اضافہ تجویز

وزیراعلی سندھ نے نشاندہی کی کہ اسپیکر اور گورنر کے اخراجات پر کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہیں کی گئی تاہم وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے اخراجات پر کٹوتی کی تحاریک موجود ہیں

20کروڑ روپے تحائف

وزیر اعلی سندھ کی جانب سے بتایا گیا کہ پچھلے سال ایران کے شہید صدر وزیر اعلیٰ ہاوس آئے تھے ،تحائف اور تفریحی اخراجات پر 20 کروڑ روپے خرچ ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ عام طورپر تحائف میں ہم اجرک اور ٹوپی دیتے ہیں۔ لیکن بسااوقات ہینڈ کرافٹس وغیرہ بھی دیئے جاتے ہیں یہ اخرجات ہم انتہائی مجبوری میں کرتے ہیں۔

ضمنی مطالبات زر پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ بھول جائیں کہ کٹوتی کی تحاریک منظور ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو حق ہے کہ وہ مخالفت کرے تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ وہ کس چیز کی مخالفت کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ایوان میں ہم تمام کٹوتی کی تحریکوں کی مخالفت کریں گے

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button