سندھ اسمبلی نے اپنے حالیہ اجلاس کے دوران متعدد اہم ترامیمی بلز کی منظوری دے دی جن کا تعلق تعلیمی اداروں، سرمایہ کاری اور آڈٹ رپورٹس سے تھا۔ ان ترامیم کا مقصد گورننس کو بہتر بنانا، بیرونی سرمایہ کاری کے تحفظ کو یقینی بنانا اور تعلیمی نظام میں شفافیت لانا ہے۔
اجلاس کے دوران سندھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ترمیمی بل 2024 متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ یہ بل پارلیمانی سیکریٹری برائے بلدیات سراج قاسم سومرو نے پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض ترقیاتی منصوبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری براہ راست کی جاتی ہے، اور ایسے منصوبوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے یہ ترمیم ضروری تھی۔
مزید برآں، وزیر پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے سندھ حکومت کے مختلف محکموں کی آڈٹ رپورٹ 2024-25 ایوان میں پیش کی۔ اجلاس کے دوران ہائر ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ اسکول ایجوکیشن پر قائم اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ شازیہ کریم نے پیش کی، جس میں تعلیمی بورڈز اور یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر کی تعیناتی سے متعلق اہم نکات شامل تھے۔
سندھ اسمبلی اجلاس،وزیر داخلہ کے گھر پر حملے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
قانون میں ترمیم کے تحت کسی بھی بورڈ یا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے عہدے پر ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کی اجازت دی گئی ہے، جو تعلیمی انتظامیہ میں لچک اور مہارت کے بہتر استعمال کی راہ ہموار کرے گی۔
اسی طرح سندھ انٹرمیڈیٹ بورڈز کے قانون میں بھی ترامیم کی منظوری دی گئی، جس کا مقصد بورڈز کی کارکردگی کو مؤثر بنانا اور انتظامی ڈھانچے کو مضبوط کرنا ہے۔