قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) کے تحت مبینہ غیرقانونی بھرتیوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
نیب نے تحقیقات کے لیے چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ نوٹس کے مطابق سابق چیئرمین، اراکین و افسران پرغیر قانونی بھرتیوں، اختیارات کے ناجائز استعمال اور بدعنوانی کے الزامات ہیں، سابق چیئرمین اراکین و افسران کے خلاف کرپشن، غیر قانونی بھرتیوں اور بدعنوانی کی شکایات پر تحقیقات کا آغاز ہوا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہےکہ چیئرمین ایس پی ایس سی اپنا ایسا نمائندہ مقرر کریں جو 2 جولائی کو تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو، مقررہ افسر نیب کو مطلوبہ ریکارڈ فراہم کرے۔ مطلوبہ ریکارڈ میں تمام آئینی درخواستوں کا مکمل ریکارڈ جو اعلیٰ عدالتوں میں زیر التوا یا نمٹا دی گئی ہوں شامل ہو۔ مطلوبہ ریکارڈ میں متعلقہ افسران کی مکمل سروس فائل، اثاثہ جات کے گوشوارے، سروس ریکارڈ کا خلاصہ بھی شامل ہو۔
نیب کے مطابق جن افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ان میں سر فہرست سابق چیئرمین نور محمد جادمانی کے علاوہ سابق ممبران اعجاز خان، آفتاب انور، ہریش چندر، سائیں داد سولنگی، غلام شبیر شیخ اور سابق سیکرٹریز میں احمد علی قریشی، عبدالکریم درانی شامل ہیں۔