پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے نفرت انگیز، اشتعال انگیز اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے وزیرِ اعظم کے حالیہ بیان کا نوٹس لیا ہے، یہ بیان گجرات میں ’انتخابی تھیٹر‘ نما جلسے میں دیا گیا، بجائے اس کے کہ مودی ایٹمی طاقت کے سربراہِ مملکت کے شایانِ شان سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے، ان کے بیان میں نفرت پر مبنی تشدد کی ترغیب انتہائی تشویشناک ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نہ صرف اس تقریر کے مواد کی وجہ سے بلکہ غیر مستحکم خطے میں اس خطرناک نظیر کی وجہ سے ہمیں بھارت کے ریاستی طرزِ عمل میں مسلسل سنجیدگی اور شائستگی کی کمی پر افسوس ہے۔
🔊PR NO.1️⃣5️⃣0️⃣/2️⃣0️⃣2️⃣5️⃣
Statement by the Ministry of Foreign Affairs on the Recent Remarks by the Prime Minister of India. pic.twitter.com/csrvgNHLZc
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) May 26, 2025
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق مودی کے ایسے بیانات اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں، جو رکن ممالک کو پابند کرتے ہیں کہ وہ تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کریں اور کسی بھی ریاست کی خودمختاری یا سیاسی آزادی کے خلاف طاقت کے استعمال یا اس کی دھمکی سے باز رہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ان بیانات کو ایک غیر ذمہ دارانہ اشتعال انگیزی کے طور پر دیکھتا ہے، جس کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور آبادیاتی تبدیلی کے عمل سے توجہ ہٹانا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اگر انتہا پسندی واقعی بھارتی حکومت کے لیے تشویش کا باعث ہے، تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے اندر جھانکے، جہاں اکثریتی انتہا پسندی، مذہبی عدم برداشت، اور اقلیتوں کے منظم استحصال میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، جو ہندوتوا کی بڑھتی ہوئی پُرتشدد سوچ کے زیرِ اثر ہے۔
مزید پڑھیں:امن پہلا انتخاب ہے، بھارت نے دوبارہ حماقت کی تو جواب شدید تر ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر
دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان باہمی احترام اور خودمختار مساوات کی بنیاد پر امن کے لیے پرعزم ہے، تاہم، اپنی سلامتی یا علاقائی سالمیت کو درپیش کسی بھی خطرے کا مؤثر اور مناسب جواب دیا جائے گا، جیسا کہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت ہمارا حق ہے۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت کی بڑھتی ہوئی اشتعال انگیز بیان بازی کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے، جو علاقائی استحکام اور پائیدار امن کے امکانات کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی حالیہ جنگ میں شکست کے بعد سیاسی فوائد سمیٹنے کے لیے اشتعال انگیز بیانات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ شب گجرات میں تقریر کرتے ہوئے نریندر مودی نے الزام عائد کیا کہ پاکستان نے دہشتگردی کو اپنی آمدنی کا ذریعہ بنا رکھا ہے، پاکستانی عوام دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نکلیں، روٹی کھائیں، ہوا کھائیں، ورنہ کھانے کے لیے میری گولی تو ہے ہی۔