Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

صرف 58 سیاسی جماعتوں کی ویب سائیٹ فعال ، جماعت اسلامی نمبر ون قرار

پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی رکھنے والی 20 جماعتوں میں سے بھی صرف 14 جماعتوں کے پاس فعال ویب سائٹس ہیں جبکہ ملک میں رجسٹرڈ 166 سیاسی جماعتوں میں سے صرف 58 جماعتوں کی ویب سائٹس مکمل یا جزوی طور پر فعال ہیں۔

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن)کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک کی تقریباً دو تہائی سیاسی جماعتوں کے پاس مکمل طور پر فعال ویب سائٹس موجود نہیں ہیں۔ جبکہ کئی جماعتیں صرف سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں ۔

الیکشن ایکٹ 2017سیاسی جماعتوں کو پابند کرتا ہے کہ وہ اپنی ویب سائٹس پر مرکزی عہدیداران اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کی تازہ فہرستیں شائع کریں۔ تاہم فعال ویب سائٹس رکھنے والی جماعتوں میں سے صرف 40 جماعتوں نے مرکزی عہدیداران کی فہرست شائع کی ہے۔6 جماعتوں نے ایگزیکٹو کمیٹی  کے ارکان کی تفصیلات دی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کی ویب سائٹ درکار 30  اقسام  میں سے 18 اقسام کی معلومات کی موجودگی کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ پاکستان تحریک انصاف 15 پوائنٹس  کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی ویب سائٹ 12 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن 11 کے ساتھ چوتھے اور عوامی نیشنل پارٹی 9 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے ۔

حق دو تحریک بلوچستان اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے 8 پوائنٹس ہیں۔ سنی اتحاد کونسل اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے 7 پوائنٹس ہیں۔تحریک لبیک پاکستان اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے 6 پوائنٹس ہیں۔ مجلس وحدت المسلمین کے 5، بلوچستان عوامی پارٹی کے 4  اور پاکستان مسلم لیگ قائد کا 1 پوائنٹ ہے۔

پارلیمنٹ میں نمائندگی نہ رکھنے  والی جماعتوں میں سب سے زیادہ اسکور پاکستان تحریک شادباد کا 13 ہے۔ فافن کی رپورٹ کے مطابق زیادہ تر ویب سائٹس پررابطہ معلومات اور تنظیمی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔ ویب سائٹس پر مالی شفافیت سے متعلق سب سے کم تفصیلات ہیں۔

سب سے زیادہ شیئر کیا گیا مواد سیاسی جماعتوں کے اغراض و مقاصد تھےجو 88 فیصد ویب سائٹس پر موجود تھے۔ 83فیصد ویب سائٹس پر پارٹی دفتر کی رابطہ معلومات موجود تھیں۔ 79 فیصد نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈلزکے لنکس دیے تھے۔69 فیصد ویب سائٹس پر مرکزی عہدیداران کی فہرست موجود تھی۔69 فیصد سائٹس پررکنیت کے طریقہ کار کی تفصیل موجود تھی جبکہ صرف 38 فیصد جماعتوں نے اپنی آئینی دستاویزات ویب سائٹس پر شائع کیں۔

62 فیصد جماعتوں نے کم از کم ایک عام انتخابات کا منشور پوسٹ کیا۔ صرف 12 فیصد جماعتوں نے نے حالیہ عام انتخابات کے لیے اپنے وعدوں کے ساتھ تازہ ترین منشور اپلوڈ کیا۔ صرف ایک جماعت نے اپنا مالیاتی گوشوارہ شائع کیا ۔ فافن کی رپورٹ کے مطابق جماعتی عہدیداران کے اثاثوں اور واجبات کی تفصیلات بھی صرف ایک ویب سائٹ پر دستیاب تھیں۔

کسی بھی ویب سائٹ پر پارٹی کی منتخب جنرل کونسل کی معلومات موجود نہیں ۔ کسی بھی ویب سائٹ پر انتخابی عہدوں کے لیے امیدواروں کے انتخاب کا طریقہ کار موجود نہیں جبکہ عہدیداران کے انتخاب، رکنیت کی معطلی یا اخراج، مدتِ کار  اور غیر ملکی فنڈنگ پر پابندی کا اعلان صرف ایک ایک ویب سائٹ پر موجود تھا۔

Share this news
The views expressed in this article are those of the author and do not necessarily represent the editorial stance of Times of Karachi.
ٹائمز آف کراچی کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button