ملک کے 144 میں سے 31 اضلاع میں مرد اور خواتین ووٹرز میں فرق 10 سے 29 فیصد تک ہے، جن میں سندھ کے 3 اضلاع ہیں اور تینوں اضلاع کراچی کے ہیں، جہاں 12.39 فیصد سے 15.34 فیصد تک فرق ہے۔
مرد اور خواتین ووٹرز میں غیر معمولی فرق کو کم کرنے کے لئے الیکشن کمیشن نے 62 اضلاع میں خواتین ووٹ کے اندراج کے حوالے سے پانچویں خصوصی مہم شروع کی ہے، اس مہم میں پنجاب کے 24، سندھ کے 16، خیبر پختونخوا کے 13، بلوچستان کے 8 اضلاع اور اسلام آباد شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اسلام آباد سمیت 144 اضلاع میں مجموعی ووٹرز کی تعداد 13 کروڑ 49 لاکھ 49 ہزار 984ہے، جن میں سے 7 کروڑ 23 لاکھ 54 ہزار 182 مرد (53.62 فیصد)اور 6 کروڑ 25 لاکھ 95 ہزار 802 خواتین (46.38 فیصد) ہیں۔ مرد اور خواتین ووٹرز میں فرق مجموعی طور پر97 لاکھ 58 ہزار 380 (7.24 فیصد) ووٹرز کا ہے۔
مرد اور خواتین ووٹرز میں فرق کے حوالے سے صوبوں سے اسلام آباد میں 4.54 فیصد، پنجاب میں 6.24 فیصد، سندھ میں 7.96 فیصد، خیبر پختونخوا میں 8.66 فیصد اور بلوچستان میں 11.96 فیصد ہے۔
مرد اور خواتین ووٹرز میں 10 یا اس سے فرق والے 31 اضلاع میں سے بلوچستان کے 18، خیبر پختونخوا کے 10 اور سندھ کے 3 اضلاع شامل ہیں ، جبکہ پنجاب کا کوئی ضلع اس فہرست میں نہیں ہے، حیران کن بات یہ ہے کہ سندھ کے تینوں اضلاع کراچی کے ہیں۔ کراچی کیماڑی میں 15.34 فیصد، کراچی غربی میں 14.44 فیصد اور ملیر کراچی میں 12.39 فیصد فرق ہے۔
الیکشن کمیشن نے ملک کے 144 میں سے 62 اضلاع میں خواتین ووٹرز کے اندراج کے حوالے سے پانچویں خصوصی مہم شروع کی ہے، جن میں پنجاب کے 24، سندھ 16، خیبر پختونخوا کے 13، بلوچستان کے 8 اور اسلام آباد شامل ہیں۔
خواتین ووٹرز کے اندراج کے حوالے سے خصوصی مہم کے دوران الیکشن کمیشن کی ٹیمیں خواتین کو شناختی کارڈ فراہمی اور ووٹ رجسٹریشن کے لئے خصوصی تعاون کرینگی۔
یاد رہے الیکشن کمیشن کے ریکارڈ کے مطابق ملک میں اضلاع کی مجموعی تعداد 144 ہے، جن میں سے پنجاب میں 41، بلوچستان میں 36، خیبر پختونخوا میں 36، سندھ میں 30 اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کا ایک ضلع ہے۔