Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

ملک میں دو ہفتوں میں آٹے کی قیمت میں 34سے 57 فیصد تک اضافہ

Flour prices increase 34 to 57 percent in two weeks in the country
اپ ڈیٹ رہیں – فوری اطلاعات کے لیے ٹی او کے کو واٹس ایپ پر فالو کریں۔

پاکستان کے چاروں صوبوں میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران آٹے کی قیمتوں میں اوسط 34 سے 57 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، جبکہ سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، انتظامیہ حکومتی نرخوں پر آٹے کی فروخت میں انتظامیہ ناکام رہی ہے۔

پاکستان کے ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق، آٹے کی اوسط قیمت میں سب سے زیادہ اضافہ صوبہ خیبر پختونخوا اور سندھ کے مختلف شہروں میں ریکارڈ کیا گیا، جبکہ سب سے کم اضافہ پنجاب اور بلوچستان میں دیکھنے میں آیا۔ ماہرین کے مطابق، ملک میں آٹے کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی میں آٹا اور چینی سب سے مہنگا، دونوں کی فی کلو قیمت کیا ہے؟

وزیر اطلاعات پنجاب، عظمیٰ بخاری کے 5 ستمبر کے بیان کے مطابق، سیلاب کی آڑ میں قیمتیں بڑھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس حوالے سے پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اور صوبے میں 20 کلوگرام آٹے کے تھیلے کی قیمت 1810 روپے (90.5 روپے فی کلو)، جبکہ روٹی کی قیمت 14 روپے مقرر کی ہے۔ تاہم، ادارہ شماریات کی 4 ستمبر کی ہفتہ واری رپورٹ کے مطابق، پنجاب میں 20 کلوگرام آٹے کی کم سے کم قیمت لاہور میں 2180 روپے (109 روپے فی کلو) ہے، جبکہ راولپنڈی میں یہ قیمت 2369 روپے (118.45 روپے فی کلو) ہے۔ اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت پنجاب کی مقرر کردہ سرکاری قیمتوں پر آٹا فروخت نہیں ہو رہا، بلکہ پنجاب میں آٹا 25 سے 35 فیصد تک مہنگا فروخت ہو رہا ہے۔

سندھ کے مشیر برائے خوراک، عبدالجبار خان کے 2 ستمبر کے بیان کے مطابق، سندھ میں آٹے کا کوئی بحران نہیں ہے اور صوبے میں گندم کی وافر مقدار موجود ہے۔ حکومت کی جانب سے 20 کلوگرام آٹے کی قیمت 1880 روپے (94 روپے فی کلو) مقرر کی گئی ہے۔ تاہم، ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق، صوبہ سندھ میں 20 کلو آٹے کی کم سے کم قیمت کراچی میں 2242 روپے (112 روپے فی کلو) ہے، جبکہ حیدرآباد میں یہ 2370 روپے (118.5 روپے فی کلو) ہے۔ اس طرح، حکومتی نرخوں کے مقابلے میں 20 سے 25 فیصد زائد قیمت پر سندھ میں آٹا فروخت ہو رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، خیبر پختونخوا میں آٹے کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ادارہ شماریات پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق، صوبہ خیبر پختونخوا میں 20 کلوگرام آٹے کی قیمت 2450 روپے (122.5 روپے فی کلو) سے 2467 روپے (123.35 روپے) تک پہنچ گئی ہے۔

صوبہ پنجاب کی جانب سے سپلائی پر پابندی عائد کرنے کے بعد، صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں آٹے کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، صوبے میں پرانے اسٹاک کو بھی نئی قیمتوں پر فروخت کیا جا رہا ہے، اور افغانستان کو گندم کی اسمگلنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے، جو صوبہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں مزید بحران کا سبب بن سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق، گندم کی نئی فصل مارچ تک مارکیٹ میں آئے گی، اور خطرہ ہے کہ اگلے 6 ماہ کے دوران ملک میں آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کرکے قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جائے۔ اس ضمن میں، سیلاب کی تباہ کاریوں کو بہانہ بنا کر گران فروش عناصر فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔

شیئر کریں

گوگل نیوز پر ٹائمز آف کراچی کو فالو کریں اور اپنی پسندیدہ مواد کو زیادہ تیزی سے دیکھیں۔
Leave a Reply
ریلیٹڈ پوسٹس
Close Button
Advertisement