Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

جنگ بندی قرارداد کی ناکامی تاریخ میں یاد رکھی جائے گی، عاصم افتخار

United Nations Security Council Rejected Ceasefire Gaza

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ مستقل جنگ بندی اور امداد کی بلارکاوٹ فراہمی کی قرارداد مسترد ، قرارداد امریکا نے ویٹو کردی۔

سلامتی کونسل کے 15 اراکین میں سے 14 نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ قرارداد پیش کرنے والے ممالک اور حق میں ووٹ دینے والوں میں پاکستان بھی شامل تھا۔

اس موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ پاکستان کو اس بات پر گہرا افسوس ہے کہ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ان دس منتخب ارکان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو منظور کرنے میں ناکام رہی، جو ہماری عصرِ حاضر کی بدترین اور مسلسل جاری انسانی تباہی سے نمٹنے کی ایک کوشش تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک افسوسناک دن ہے ، اس باوقار ادارے کی تاریخ میں ایک اور سیاہ باب، جس پر اقوام متحدہ کے منشور کے تحت بین الاقوامی امن و سلامتی کی بنیادی ذمہ داری عائد ہے، ہمیں اس بات پر شدید صدمہ ہے کہ یہ کونسل ایک بار پھر اجتماعی مصائب، مظالم، اور تباہی کے سامنے مفلوج اور خاموش کھڑی ہے۔

مزید پڑھیں:حافظ نعیم کا فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کیلئے ملک بھر میں 22 اپریل کو شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان

عاصم افتخار نے کہا آج ڈالا گیا ویٹو ایک نہایت خطرناک پیغام دے رہا ہے کہ دو ملین سے زائد فلسطینیوں کی زندگیاں جو محصور، بھوکے اور مسلسل بمباری کا شکار ہیں قابلِ قربانی سمجھی جا رہی ہیں۔ یہ نہ صرف اس کونسل کے ضمیر پر ایک اخلاقی دھبہ رہے گا، بلکہ ایک ایسا سیاسی لمحہ جس کی بازگشت نسلوں تک سنائی دے گی۔

عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ یہ قرارداد صرف اتنا مطالبہ کر رہی تھی جتنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے: بھوکوں کے لیے غذا، زخمیوں کے لیے دوا، بے گھر افراد کے لیے پناہ، جینے کا حق، قتل و غارت کا خاتمہ، اور یرغمالیوں کی رہائی۔ اس نے جنگ بندی کی کوششوں کی بھی حمایت کی۔ کہ اتنے معمولی اور فوری انسانی مطالبات بھی منظور نہ ہو سکیں، یہ اس کونسل کی گہری ناکامی کی عکاسی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ اس کونسل کے ہر رکن نے اس اخلاقی امتحان کے لمحے میں کیا کردار ادا کیا۔ ہم، سلامتی کونسل کی اکثریتی رکنیت کے ساتھ، انسانیت، قانون اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم احتساب اور اسرائیل، بطور قابض طاقت، کی بلا روک ٹوک بربریت کے خاتمے کے لیے اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم بار بار یاد دلاتے رہیں گے کہ اس بحران کی جڑ، خطے کے تمام مسائل کی اصل، اسرائیل کا طویل غیر قانونی قبضہ ہے بشمول مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button