سندھ میں عیدالاضحیٰ کے دوران کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے آگاہی مہم شروع کر دی گئی۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق کانگو وائرس جانوروں کی کھال میں چپکی ہوئی ٹک یا چیچڑ کے کاٹنے سے پھیلتا ہے جو خطرناک ہے،۔ کانگو وائرس سے شرح اموات 10 سے 40 فیصد تک ہے۔
کانگو کا پھیلاو
محکمہ صحت سندھ کے مطابق متاثرہ جانور کے خون یا گوشت کو ہاتھ لگانے سے وائرس جلد، آنکھ، ناک یا منہ کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔ مویشیوں کے قریب رہنے والوں میں کانگو سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
کانگو کی علامات
کانگو وائرس کی علامات میں تیز بخار، گردن، کمر اور پٹھوں میں درد اور کھچاؤ شامل ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق جسم پر سرخ دھبے، متلی، قے، گلے کی سوزش کانگو وائرس کی علامات ہیں ان کے علاوہ مسوڑوں، ناک اور اندرونی اعضاء سے خون نکلنا بھی کانگو وائرس کی علامات ہیں۔
احتیاطی تدابیر
محکمہ صحت سندھ نے ہدایت کی ہے کہ مویشی منڈی جاتے وقت ہلکے رنگ اور پوری آستینوں والا لباس پہنیں۔ مویشی منڈی سے واپس آ کر لازمی نہائیں اور کپڑے تبدیل کریں
ذبح شدہ جانور کا خون مکمل طور پر بہہ جانے دیں۔ جانور کا گوشت دھوتے ہوئے دستانوں کا استعمال کریں۔ اور گوشت کو اچھی طرح پکا کر کھائیں۔