سائیبر کرائمز اور اسکیمرز کے خلاف پنجاب بھر میں ایشیا کی تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن گرے جاری ہے ۔ سائیبر فراڈ میں دس سے ذائد ممالک کے افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔
چھاپہ مار کاروائیوں میں میں پہلی مرتبہ زیر حراست ملزمان کے کرپٹو کرنسی والٹ سے بٹ کوائنز بھی برآمد ہو ئے ہیں۔ اب تک برآمد شدہ غیر ملکی کرنسی کا حجم 5 کروڑ روپے سے زائد ہے۔کریک ڈاون کے دوران جن ممالک کے شہریوں کو حراست میں لیاگیا ہے ان میں ویتنام، انڈونیشیا، ملائیشیا، چین، بنگلا دیش، تھائی لینڈ، کینیا، جنوبی افریقا اور دیگر ممالک شامل ہیں۔
آپریشن کی حساسیت اور غیر ملکیوں کے ملوث ہونے کے باعث ہر چھوٹی بڑی کارروائی کے متعلق وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی اور بھی مطلع کیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس غیر معمولی آپریشن کی سربراہی نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ہیڈ کوارٹر میں تعینات ایڈیشنل ڈائریکٹر آپریشن عامر نذیر کر رہے ہیں۔ اسلام آباد ہیڈ کوارٹر، راولپنڈی اور اسلام آباد سرکلز کی تمام افرادی قوت اس آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔
اعلیٰ سطح پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسکیمرز کے سرغنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا جبکہ باقی کو ڈی رپورٹ کر دیا جائے گا۔عید کی تعطیلات کے بعد آپریشن گرے کو وسیع کرتے ہوئے پورے ملک کے غیر قانونی کال سینٹرز کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کر دیا جائے گا۔