حکومت پاکستان اور بزنس کمیونٹی کے درمیان فنانس بل کی متنازعہ شقوں پر ہونے والے طویل مذاکرات کامیابی سے ہمکنار ہو گئے۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ حکومت نے بزنس کمیونٹی کے تمام بنیادی مطالبات تسلیم کرتے ہوئے متنازعہ شقیں واپس لے لی ہیں۔
اس فیصلے کے بعد ملک بھر میں کل ہونے والی ہڑتال کو فوری طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے بتایا کہ “حکومت نے بزنس کمیونٹی کے تحفظات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مکمل تعاون کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہماری تمام سفارشات وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی جن کی حتمی منظوری کا انتظار ہے۔”
مزید پڑھیں؛تاجروں اور گڈز ٹرانسپورٹرز کا ملک گیر ہڑتال کا اعلان، وزیر خزانہ نے مذاکرات کی دعوت دیدی
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پورے پاکستان کے تمام چیمبرز آف کامرس اس معاہدے پر متفق ہیں اور کل ملک کے کسی بھی حصے میں کوئی ہڑتال نہیں ہوگی۔ ایف پی سی سی آئی کے کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے تصدیق کی کہ “حکومت نے بزنس کمیونٹی کے تمام مسائل حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔”
انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلوچ نے اس موقع پر تاریخی اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ “پہلی بار ایف پی سی سی آئی اور انجمن تاجران پاکستان ایک پلیٹ فارم پر متفق ہوئے ہیں۔” ان کا کہنا تھا کہ ایک ماہ کے اندر تمام مسائل کے حل کی توقع ہے، اور اگر ضرورت پڑی تو تمام چیمبرز مل کر مستقبل میں بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔