ملک بھر میں طوفانی بارش اور کلاوڈ برسٹ کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے ۔ راولپنڈی اور اسلام آباد میں کل رات سے ہونے والی موسلا دھار بارش نے جل تھل ایک کر دیا ہے، نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث خطرے کے الارم بجا دیے گئے ۔ مقامی سطح پر چھٹی کا اعلان بھی کر دیاگیا ۔
جڑواں شہروں میں 12 گھنٹوں میں 250 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے، جس کے باعث راولپنڈی اور اسلام آباد میں نشیبی علاقے زیرآب آ گئے ہیں۔ ادھر چکوال میں کلاوڈ برسٹ کے بعد شہر ڈوب گیا محکمہ موسمیات کے مطابق چکوال میں 423 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی.
محکمہ موسمیات نے کراچی میں بھی 19 جولائی کو گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی ہے۔ تاہم اسکے باوجود شہر میں کسی قسم کی کوئی تیاری نظر نہیں آرہی کراچی کے نالے تا حال کچرے سے بھر ہوئے ہیں ۔
محکمہ موسمیات کےمطابق کلاوڈ برسٹ کی پیش گوئی کرنا ممکن نہیں یہ کبھی بھی کسی جگہ ہو سکتے ہیں ماضی میں کراچی میں کلاوڈ برسٹ کے نتیجےمیں نارتھ کراچی ،نیو کراچی، ایوب گوٹھ ، سرجانی ٹاون سعدی ٹاون ، نیاںاظم آباد ڈوب چکے ہیں
ملک بھر میں ہونے والی بارشوں کے بعد کراچی کے باسی خوفزدہ ہیں کہ اگر ملک کےدیگر حصوں کی طرح کراچی میں بھی بادل اسی انداز میں برس گئے توا ن کا کیا ہو گا .
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون ہوائیں سندھ کے بیشترحصوں میں داخل ہو رہی ہیں جس کے تحت صوبے بھر میں 18 اور 19 جولائی کو گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب بھر میں شدید بارشوں کے خدشے کے پیش نظر سیلابی صورتحال اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔راولپنڈی اور اسلام آباد میں 24 سے48 گھنٹوں تک وقفے وقفے سے تیزبارش کا امکان ہےمکین خطرے کا سائرن بجنے پرفوری انخلاء کی تیاری رکھیں۔ملک بھر میں بارشوں کے دوران چھتیں اوردیواریں گرنےکے واقعات میں اب تک ایک سو سےذائد اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔