آج 5 جون بروز جمعرات پاکستان سمیت دنیا بھر میں ماحولیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔
اسی کے ساتھ رواں سال اقوام متحدہ کا ماحولیاتی پروگرام (UNEP) 52واں عالمی یوم ماحولیات منا رہا ہے۔ اس سال مرکزی تقریب جنوبی کوریا کے شہر جیجو میں منعقد ہو رہی ہے، جس کا موضوع ہے۔۔۔۔ ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغامات جاری کیے ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری
ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ ماحولیات کا عالمی دن ہمیں کرہ ارض کی حفاظت اور آئندہ نسلوں کے پائیدار مستقبل کی جانب ذمہ داری کی یاددہانی کراتا ہے، عالمی کاربن کے اخراج میں ہمارا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، یہ عدم توازن عالمی ماحولیاتی انصاف اور مضبوط بین الاقوامی حمایت کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود پاکستان ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی ہماری کوششیں پاکستان کے وسیع تر اقتصادی تبدیلی کے منصوبے اڑان پاکستان سے ہم آہنگ ہیں، ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں جنگلات کی کٹائی کے ماحول پراثرات، کراچی میں کتنے جنگلات ختم کئے جاچکے ہیں؟
صدر مملکت نے کہا کہ آئیے روزمرہ زندگی میں ایسے اقدامات کرنے کا عہد کریں جن سے ماحول پر مثبت اثر پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پلاسٹک کا استعمال کم کرنا، جنگلات کو فروغ دینا، ری سائیکلنگ کرنا اور ماحولیاتی تحفظ کی پالیسیوں کو اپنانا ہوگا۔
صدر مملکت نے کہا کہ میں ہر شہری اور ادارے پر زور دیتا ہوں کہ وہ ایک صاف اور سرسبز پاکستان کے لیے متحد ہو جائیں۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ آئیے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور قدرتی وسائل کے ذمے دارانہ استعمال کے لیے مل کر کام کریں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے لیے عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہے۔ رواں سال کا تھیم “پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ” ہے، جو ایک سنگین چیلنج بن چکی ہے۔ پلاسٹک نہ صرف قدرتی وسائل اور آبی حیات کے لیے خطرہ ہے بلکہ انسانی زندگی پر بھی اثرانداز ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں:موسمیاتی تبدیلیاں روکنے کیلئے کیا کرنا ہوگا؟ تبدیلیاں نہ رکیں تو کیا کیا تباہی ہوسکتی ہے؟
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ماحول دوست توانائی، پلاسٹک پر پابندی اور عوامی شعور اجاگر کرنے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے، مگر اصل تبدیلی انفرادی سطح سے آتی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ صاف اور محفوظ ماحول کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ آئندہ نسلوں کو بہتر مستقبل دیا جا سکے۔