“وہی خاص ہے جو دوسروں کے کام آئے”
نادرا حکام نے انتقال کے بعد اپنے اعضا عطیہ کرنے والے شہریوں کو خصوصی نشان کےساتھ شناختی کارڈ کے اجراء کا آغاز کر دیا ۔ تاحیات مدت کے لئے بنائے جانے والے خصوصی شناختی کارڈ پر ڈونر کا مخصوص دل کا نشان موجود ہو گا ۔ تاحیات معیاد کے باعث ڈونر شہری کو بار بار اپنے قومی شناختی کارڈ کی تجدید کرانے کی زحمت اٹھانی نہیں ہو گی ۔
متعلقہ ڈونر رجسٹریشن اتھارٹیز میں رجسٹرڈ 18 سال اور زائد عمر کے افراد نادرا آفس جاکر یا پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے خصوصی نشان والا سمارٹ کارڈ یا نائکوپ بنوا سکتے ہیں ۔ اعضاء کے عطیہ کرنے والے شہریوں کے لئے متعلقہ ڈونر رجسٹریشن اتھارٹی میں اندراج کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔نادرا حکام کے مطابق یہ منفرد کارڈ اعضاء عطیہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی اور ان کی شناخت کو مذید موثر بنانا ہے۔
فارم جمع کرانے کے لئے والد، والدہ یا 18سال سے ذائدعمر کے بھائی بہن جن کا قومی شناختی کارڈ بنا ہوا ہو ، کے ہمراہ نادرا آفس جائیں۔ نادرا کا ب فارم یا اسکی غیر موجودگی میں یونین کونسل سے حاصل کردہ کمپیوٹرائزڈ پیدائش کا سرٹیفیکیٹ اپنے ہمراہ لازمی لے کر جائیں۔ یہ دستاویزات نادرا آفس میں موجود اہلکار دیکھ کر آپ کو واپس کر دے گا۔
بنیادی معلومات پر مشتمل ایک فارم فل کرنے کے بعد والد ، والدہ ، بہن یا بھائی جو بھی آپ کے ہمراہ نادرا آفس گیا ہو ، موقع پر ہی انکی بائیو میٹرک تصدیق کی جائے گی اور اسکے بعد درخواست فارم کی مذید کسی قسم کی تصدیق کرانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
پہلی بار بنایا جانے والا شناختی کارڈ نارمل کیٹیگری میں ہی بنے گا بغیرچپ والے کارڈ کی کوئی فیس ادا نہیں کرنی ہو گی جبکہ اسمارٹ کارڈ کے لئے فیس 750 روپے ہے۔