پاکستانی تجزیہ کار نجم سیٹھی کا انٹرویو کرنے پر بھارتی صحافی کرن تھاپر کے خلاف دہلی میں مقدمہ درج ہوگیا ہے۔
کرن ٹھاپر کے خلاف مقدمہ بھارتی وکیل گوتم سبھروال کی شکایت پر درج کیا گیا ہے۔ بھارتی وکیل نے مقدمے میں یہ مؤقف اختیار کیا کہ نجم سیٹھی نے بھارتی صحافی کو انٹرویو دینے سے پہلے آئی ایس آئی کے جنرل ہیڈ کوارٹر سے بریفنگ لی ہوگی اور یہ حقیقت شاید کرن تھاپر صاحب کو بھی معلوم تھی۔
گوتم سبھروال نے ایک بھارتی یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کرن تھاپر کی جانب سے نجم سیٹھی سے پوچھے گئے متعدد سوالات پر اعتراض کیا۔
مزید پڑھیں:جیت پاکستان کی ہوئی ہے: بھارتی سینئر تجزیہ کار
اُنہوں نے مزید کہا کہ نجم سیٹھی نے کرن تھاپر کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ’مجھے ذاتی طور پر یقین ہے کہ پہلگام واقعے میں بھارت ہی ملوث ہے پھر چاہے یہ بھارتی حکومت کی جانب سے کروایا گیا فالس فلیگ آپریشن تھا یا کسی مسلح گروپ کو اُکسا کر کروایا گیا‘ لیکن کرن تھاپر نے یہ جواب سن کے اپنے ملک کے دفاع میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔
بھارتی وکیل نے کہا کہ کرن تھاپر کو پی این ایس کی دفعہ 152 اور 153 اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی دفعہ 3 اور 4 کے تحت گرفتار کیا جائے۔