بھارتی سینئر تجزیہ کار مینو جین نے بھارتی ٹی وی پر پاک بھارت کشیدگی پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیت پاکستان کی ہوئی ہے، مودی گھٹنوں کے بل چل کر ٹرمپ کے پاس گئے، ٹرمپ کو بیک ڈور سے بلوایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مودی نے ملکی عزت کو ٹرمپ کے قدموں میں رکھ دیا، رفال کی ناکامیاں اُجاگر نہ ہوجائیں اس لیے مودی جی کو سیز فائر کرنا ہی تھا۔ دوسری جانب بھارتی سابق وزیر ارون شوری نے بھی لائیو شو کے دوران بھارتی میڈیا کے احمقانہ دعوؤں پر سخت تنقید کی۔
انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا کی رپورٹنگ سے متعلق کہا کہ یہ اب صرف گودی میڈیا نہیں بلکہ مودی میڈیا بن گیا ہے۔ بھارتی سابق وزیر ارون شوری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور لاہور پر قبضہ ہو گیا، کراچی پورٹ تباہ ہوگیا جیسی باتوں پر دنیا بھر میں بھارت کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:مودی حکومت پر رافیل معاہدے میں 41 ہزار کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام
یاد رہے کہ بھارت نے 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر ہونے والے دہشتگردی کے واقعے کو جواز بنا کر بغیر شواہد کے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا اور پاکستان کی پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کے باوجود بھارت نے ناصرف یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کیا بلکہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان اور آزاد کمشیر کے رہائشی علاقوں پر بمباری کر کے 31 شہریوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کردیا۔
پاکستانی فورسز کی منہ توڑ جوابی کارروائی میں بھارت کے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 جنگی طیارے اور کئی چیک پوسٹیں تباہ ہو گئیں۔ بھارت اتنی سبکی کھانے کے بعد بھی باز نہ آیا اور پھر اس نے پاکستان کے مختلف شہروں میں اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرونز بھیجے جنہیں تباہ کر دیا گیا، پھر بھارت نے 10 مئی کو نور خان ائیر بیس اور رحیم یار خان ائیر پورٹ کو نشانہ بنایا جس پر پاکستانی فورسز نے بھارت کی ادھم پور، آدم پور ائیر بیسز سمیت متعدد ائیر فیلڈز کو تباہ کر دیا۔
پاکستانی فورسز نے ناصرف بھارت کا فضائی دفاعی نظام ایس 400 تباہ کیا بلکہ پاکستان کے سائبر حملے میں بھارت کی 70 فیصد بجلی کی سپلائی بند ہو گئی۔ پاکستانی فورسز کے ہاتھوں اپنی شکست کو دیکھ کر بھارت نے امریکا نے سیز فائز کیلئے مدد کی درخواست کی جس پر امریکا نے قطر، سعودی عرب اور ترکیہ کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے درمیان 10 مئی کی شام جنگ بندی کروائی۔