پاکستان کی فضائی حدود بھارتی ائیر لائنز کے لیے بند کیے جانے کے بعد، ائیر انڈیا نے اپنی بین الاقوامی پروازوں کے لیے متبادل اور طویل راستے اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث پروازوں کا دورانیہ، ایندھن کا خرچ بڑھا ہے، اور مسافروں کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایئر انڈیا نے اس حوالے سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ پاکستان کی جانب سے فضائی حدود کے استعمال کی پابندی کی وجہ سے امریکہ، لندن، یورپ اور مشرق وسطٰی کی پروازیں متاثر ہو سکتی ہیں۔
ایئر انڈیا کے مطابق، ’پاکستانی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی کی وجہ سے پروازوں کو متبادل روٹ پر لانے کی وجہ سے پروازوں کے اوقات کار متاثر ہو سکتے ہیں، جس پر ہم معذرت خواہ ہیں۔‘
ایئر انڈیا کی پروازیں انڈیا کے دہلی، سری نگر، ممبئی اور دیگر ہوائی اڈوں سے امریکہ، یورپ، لندن اور مشرق وسطٰی کے ممالک کے لیے چلتی ہیں۔ نئی دلی، ممبئی، احمد آباد، امرتسر، بنگلور سمیت دیگر شہروں سے جانے والی ایئر انڈیا، اسپائس جیٹ، انڈیگو ایئر سمیت دیگر ایرلائنز کی پروازوں کے فلائٹ ٹائم میں دو سے 4 گھنٹے زیادہ دورانیہ لگنے لگا ہے۔
ایئر انڈیا کی نئی دلی ممبئی سے نیویارک، لندن، استنبول جانے والی پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا ہے اور متعدد پروازوں کا ری فیولنگ کے ویانا سمیت دیگر ملکوں میں اتارا جارہا ہے۔ نئی دلی سے امریکا کے روٹ کے لیے بھارتی ایرلائنز لاہور سے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوتی تھی اب دو سے 4 گھنٹے لمبا روٹ لیکر بحیرہ عرب سے جانا پڑ رہا ہے
مزید پڑھیں:بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان،تمام پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا بھی حکم
گزشتہ رات ایئر انڈیا، اندیگو ایئر کی نیویارک دلی کی دو طرفہ پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا، اسپائس جیٹ کی پروازیں امرتسر دبئی کے روٹ کے لیے لاہور سے داخل ہوکر گوادر سے دبئی پہنچتی تھیں، اب اسپائس جیٹ کی امرتسر دبئی کی پروازیں آدھے بھارت سے ہوکر دبئی پہنچ رہی ہیں۔،
زیادہ وقت لگنے سے بھارتی ایرلائنز کو کسی اور ملک میں طیارے اتار کر ری فیولنگ کرکے امریکا لندن سمیت دیگر ملکوں کو جانا پڑ رہا ہے۔ جو پروازیں 10 گھنٹے میں امریکا دلی پہنچتی تھی اب 14 گھنٹے لگ رہے ہیں۔ بھارتی ایرلائنز کی جگہ اب بھارتی مسافر مڈل ایسٹ سمیت دیگر ملکوں کی ایرلائنز کو ترجیح دے رہے ہیں
متبادل روٹ بھارتی طیاروں کو کتنا مہنگا پڑے گا؟
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے ائیر انڈیا کو روزانہ 20کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوتا ہے، شمالی امریکا، یورپ، برطانیہ اور مشرق وسطیٰ کیلئے بھارتی طیارے طویل راستے اختیار کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ طویل روٹ کی وجہ سے مسافر متاثر ہوتے ہیں، پروازوں میں تاخیر ہوتی ہے اور اخراجات میں اضافہ ہوتا ہے۔