کراچی میں تاجر برادری ایک بار پھر سے عدم تحفظ کا شکار ہونے لگی ہے، بھتے کی پرچیاں موصول ہونے پر کراچی چیمبر آف کامرس نے سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک ماہ میں جیولرز سے بھتہ خوری کی 17 سے زائد وارداتوں، تاجروں کا دو لاکھ سے 23 لاکھ روپے تک بھتہ ادا کیے جانے اور بھتہ خوری کی وارداتوں میں ایران کے موبائل فون نمبر استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹس کے مطابق بھتہ خوری کی بعض وارداتوں کے تانے بانے بلوچستان سے بھی ملتے ییں، تعمیراتی شعبے سمیت صنعتکاروں کی جانب سے بھی بھتہ طلب کرنے شکایات سامنے آئی ہیں۔
کراچی چیمبر کی سیکیورٹی ایڈوائزری:
تاجروں کو بھتے کی پرچیاں موصول ہونے پر کراچی چیمبر آف کاامرس نے سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے ممبران کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات کی ہے۔
خط کے مطابق کراچی میں ایک انتہائی تشویشناک صورتحال سامنے آئی ہے، دھمکیوں کے واقعات میں اچانک اضافے کی اطلاع ملی ہے، تاجر برادری کے افراد کو بھتہ خوری کی پرچیاں گولیوں کے ساتھ مل رہی ہیں، پرچیوں میں بھتے کی بھاری رقم کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
تاجروں کو لکھے گئے خط کے مطابق تاجر برادری و اراکین چیمبر آف کامرس اپنے کاروباری احاطے اور رہائش گاہوں پر مناسب بیک اپ اسٹوریج کے ساتھ اعلیٰ معیار کے سی سی ٹی وی کیمرے فوری طور پر نصب کریں، کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں، ایسی سی سی ٹی وی فوٹیج کی ریکارڈنگ کے سی سی آئی کے ساتھ شیئر کی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:چینی سرمایہ کاروں کے پولیس پر بھتہ خوری اور ہراسانی کے الزامات
خط کے مطابق سی سی ٹی وی سمیت چیمبر اس معاملے کو ٹھوس شواہد کے ساتھ متعلقہ حکام تک پہنچائے گا، ٹھوس شواہد کے ساتھ فوری کارروائی اور ایسے گھناؤنے جرائم میں ملوث افراد کی گرفتاری کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ کراچی چیمبر کا کہنا ہے کہ بھتے کی پرچیاں موصول ہونا نا صرف تاجر برادری بلکہ شہر کے امن و امان کی صورتحال کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔