کراچی میں انٹرمیڈیٹ سال اول کے لیے کالجز کی داخلے کی آخری تاریخ گزرنے کے باوجود 98 ہزار میں سے 91 ہزار (90 فیصد سے زائد) طلبہ نے داخلہ فارم جمع نہیں کروایا۔
ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ پروفیسر ڈاکٹر نوید رب صدیقی نے اعتراف کیا ہے کہ کراچی کے 98 ہزار میں سے 91 ہزار طلبہ نے کالجز میں داخلوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے داخلہ فارم جمع نہیں کروائے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق طلبہ کا کہنا ہے کہ میرٹ پر ہونے کے باوجود ہزاروں طلبہ ایسے ہیں جنہیں من پسند کالج میں داخلہ نہیں ملا اور وہ اس انتظار میں ہیں کہ میرٹ لسٹ ڈاؤن ہوگی جس کے بعد وہ کلیم فارم جمع کروا کر من پسند کالج میں داخلہ لیں گے۔
تاہم ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ نے طلبہ اور والدین کو متنبہ کیا ہے کہ میرٹ لسٹ ڈاؤن نہیں ہوگی، جس کا جہاں ایڈمشن آیا ہے وہیں داخلہ فارم جمع کروایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے ماضی میں میرٹ لسٹ کو تبدیل کیا تھا لیکن اس بار میرٹ لسٹ تبدیل نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں:سندھ میں اسکولوں اور کالجوں کیلیے نئے اوقات کار جاری
انھوں نے بتایا کہ طلبہ کی سہولت کے لیے کلیم فارم اور ایڈٹ آپشن ویب سائٹ پر موجود ہے لیکن امیدواروں کی جانب سے داخلہ فارم جمع نہ کرانے کے باعث کلاسز کا آغازمتاثر ہونے کا خدشہ ہےتاہم تین دن کی توسیع کے بعد طالبعلم اور والدین مرکزی داخلہ فہرست کے مطابق فوری طور پر متعلقہ کالجوں سے رجوع کریں اور داخلہ کے مرحلے کو مکمل کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ طلبہ کی سہولت کے لیے کلیم فارم اور ایڈٹ آپشن ویب سائٹ پر موجود ہے لیکن امیدواروں کی جانب سے داخلہ فارم جمع نہ کرانے کے باعث کلاسز کا آغازمتاثر ہونے کا خدشہ ہےتاہم تین دن کی توسیع کے بعد طالبعلم اور والدین مرکزی داخلہ فہرست کے مطابق فوری طور پر متعلقہ کالجوں سے رجوع کریں اور داخلہ کے مرحلے کو مکمل کیا جائے۔
ڈی جی کالجز کے مطابق 15جون سے15جولائی تک مرکزی داخلہ پالیسی کے تحت آن لائن داخلہ فارم جمع کرانے کا وقت دیا گیا تھا اور 22 جولائی کو حتمی میرٹ لسٹ جاری کی گئی تھی۔