وزارت قانون و انصاف نے سینٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی پینشن اور مراعات کی تفصیلات پیش کر دیں۔جسکےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس کی پینشن سال 2024 میں 23 لاکھ 90 ہزار روپے ہوگئی ہے، سال 2010 میں چیف جسٹس کو 5 لاکھ 60 ہزار پنشن ملتی تھی، یعنی سال 2010 سے 2024 تک 14 چودہ سال کے دوران پینشن میں 18 لاکھ 30 ہزار روپے کااضافہ ہوا ہے ۔
سینیٹ میں چیف جسٹس کی بیوہ کو ملنے والی مراعات کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں جسکےمطابق جج کی بیوہ کو ڈرائیور اور اردلی ملے گا، جج کی بیوہ کو ماہانہ 3 ہزار لوکل ٹیلی فون کالز کی سہولت 2 ہزار یونٹ بجلی اور مفت پانی کی سہولت بھی حاصل ہے، جج کی بیوہ کو ماہانہ 300 لیٹر پیٹرول بھی دیا جاتا ہے جبکہ جج کی بیوہ کو انکم ٹیکس سے بھی مستثنی قرار دیا گیا ہے ۔
روزنامہ جنگ کےمطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2010 میں چیف جسٹس کو 5 لاکھ 60 ہزار روپے پنشن ملتی تھی جو 2011 میں 6 لاکھ 44 ہزار 440ہو گئی، 2012 میں 7 لاکھ 73 ہزار 328روپے ، 2013 میں 8 لاکھ 50 ہزار 660روپے ، 2014 میں 9 لاکھ 35 ہزار 725روپے ، 2015 میں 10 لاکھ 5 ہزار905روپے ، 2016 میں 11لاکھ 5 ہزار 868روپے جبکہ 2017 میں چیف جسٹس کی پنشن 12 لاکھ 17 ہزار145 ہو گئی۔
2018 میں 13 لاکھ 38 ہزار 861 روپے ، 2021میں 14 لاکھ 52 ہزار 364روپے اور2023 میں چیف جسٹس آف پاکستان کی پینشن بڑھ کر 16 لاکھ 57 ہزار 229روپے ہو گئی جبکہ 2024 میں چیف جسٹس کی پنشن میں 7 لاکھ سے ذائد کا اضافہ ہوا جو بڑھ کر 23 لاکھ 90 ہزار 352روپے ہو گئی ۔