کراچی میں 22 برس کے طویل وقفے کے بعد پینے کے صاف پانی کا نیا منصوبہ مکمل ہو گیا ، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور میئر کراچی مرتضی وہاب کی موجودگی میں حب نیو کینال کا افتتاح
کر دیا ۔22.8 کلو میٹر طویل کینال کے آپریشنل ہونے کے بعد حب ڈیم سے کراچی کو یومیہ 100 ایم جی ڈی اضافی پانی ملے گا۔
بلاول بھٹو کاکہناتھا کہ مستقبل میں اس پانی کو کراچی کے کے جزائرتک پہنچائیں گے ، کوشش ہے کہ وزیر اعظم سے پانی کے کوٹے میں اضافے کی منظوری لے لیں تاکہ حب سے کراچی والوں کو 200 ایم جی ڈی پانی پہنچا سکیں ۔
منصوبے سے کراچی کے ڈسٹرکٹ سینٹرل، کیماڑی، منگھو پیر، اورنگی، بلدیہ اور اتحاد ٹاؤن کے مکینوں کو فائدہ ہوگا۔ منصوبے پر پر 12.8 ارب روپے کی لاگت آئی ہے۔ جو 9 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔
وزایر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے مطابق کنوینس سسٹم کینال میں 11 ایکواڈکٹس، 19 کلورٹس اور 4 برج ہیں جو 130 ایم جی ڈی پانی مہیا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ حب کینال پراجیکٹ فیز ٹو کے تحت پرانے کینال کی بحالی کا کام جاری ہے جو دسمبر 2025 تک مکمل بحال ہوجائے گا۔ مراد علی شاہ کے مطابق منگھوپیر پمپنگ اسٹیشن کی 150 ایم جی ڈی کی صلاحیت کو بحال کیا جائے گا۔
میئر کراچی کے مطابق شہر کو پانی کی ترسیل کے لیے آخری بڑا کام 22 سال قبل ہوا تھا جب آبادی 96 لاکھ تھی، جبکہ آج کراچی کی آبادی تقریباً تین کروڑ ہو چکی ہے۔ نیو حب کینال کا منصوبہ 2022 میں منظور ہوا تھا۔