میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ حب ڈیم سے کراچی کیلئے پانی لانے والی نئی نہر کی پرانی ویڈیوز پر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 22 برس بعد پیپلز پارٹی کی کوششوں سے شہر کو اضافی پانی مل رہا ہے، 12.8 ارب روپے کی لاگت سے دس ماہ کی ریکارڈ مدت میں منصوبہ مکمل کیا، اگر پروپیگنڈا درست ہوتا تو13 اگست کو افتتاح نہیں کیا جارہا ہوتا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اس منصوبے پر کام مکمل ہے، بڑے منصوبے کو شروع کرنے سے قبل جانچ کے لیے آزمائش کی جاتی ہے تاکہ جانچ کے دوران تکنیکی خرابی کی نشاندہی ہو تو اس کو صحیح کیا جاسکے۔
مزید پڑھیں:ہم صرف مسائل پر بات نہیں کر رہے، اُن کا حل دے رہے ہیں، مرتضیٰ وہاب
انہوں نے کہا کہ کنکریٹ کے کام میں اس طرح کے مسائل سامنے آتے ہیں، آزمائش کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ مسائل کی نشاندہی ہو اور انہیں دور کیا جاسکے، منصوبے کی تکمیل کے بعد ایک سال کا وارنٹی پیریڈ رکھا ہے۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ایک سال کے دوران خرابی کی صورت میں کنٹریکٹر مرمت کا پابند ہوگا، منصوبے پر بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعمیرات کے دوران تمام معیارات کو برقرار رکھا ہے، پروپیگنڈے کے پیچھے شہر کو اضافی پانی کی فراہمی کی خبر دب جاتی ہے، پروپیگنڈا کرنے والے شہر کو اضافی پانی کی فراہمی کا منصوبہ سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ میئر کراچی نے کہا کہ حب ڈیم سے شہر کو دس کروڑ گیلن پانی یومیہ ملتا تھا، اس منصوبے کے بعد پرانی نہر کی مرمت کریں گے، دونوں منصوبے مکمل ہونے کے بعد شہر کو حب پانی کی فراہمی دوگنی ہوجائے گی، نہری منصوبے سے ضلع غربی، کیماڑی اور وسطی کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گورنر سندھ نے شہر کے لئے وفاق سے لانے کا وعدہ کیا تھا، گورنر سندھ سے کہتا ہوں کہ آپ نے سو ارب کا وعدہ کیا تھا، چالیس ارب مل گئے ہیں تو وہی کے ایم سی کے اکاؤنٹ میں منتقل کردیں اور پھر اس شہر کی خدمت کریں