چالیس ارب روپے مالیت کے کوہستان میگا اسکینڈل میں نئے نئے انکشافات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں ، بڑے نام بے نقاب ہوگئے، کنٹریکٹر محمد ایوب نیب کی گرفت میں آگیا ۔
دنیا نیوز کے مطابق دوران تفتیش اعظم سواتی سمیت دیگر بااثر افراد سے ڈیلز کا انکشاف ہواہے ، جبکہ لگژری گاڑیاں، سونا، اربوں کی جائیدادیں برآمد ، نیب نے کوہستان کرپشن سکینڈل انکوائری کو باضابطہ تحقیقات میں تبدیل کردیا۔
تحقیات کے دوران 25 ارب مالیت کے اثاثے برآمد اور منجمد کئے گئے، ایک ارب سے زائد نقد رقم، غیر ملکی کرنسی اور 3 کلو سونا ضبط کر لیا گیا، 73 بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے گئے جن سے 5 ارب روپے کی رقم برآمد کی گئی۔
نیب نے 30 رہائشی گھر، 25 فلیٹس، 12 کمرشل پلازے، 12 دکانیں، 4 فارم ہاؤسز نیب نے قبضے میں لے لئے، ضبط کی گئی جائیدادوں میں پینٹ ہاؤسز اور 175 کنال زرعی اراضی بھی شامل ہے، کل 109 جائیدادیں راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں ضبط کی گئیں۔ضبط شدہ املاک کی مجموعی مالیت 17 ارب روپے سے زائد بتائی گئی ہے۔
اس سے قبل ابتدائی تفتیش کے دوران مبینہ طورپر ممتاز نامی ڈمپر ڈرائیور کے اکاؤنٹس میں تقریباً ساڑھے چار ارب روپے موجود ہونے اور اسکے اکاونٹس میں تقریبا سات ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن کے زریعے رقم جمع کرائے جانے کا انکشاف ہوا تھا ۔ڈمپر ڈرائیور نے ایک فرضی کنٹسٹرکشن کمپنی بنا رکھی تھی۔
ابتدائی تحقیقات میں ضلع اپر کوہستان کے سرکاری اکاؤنٹس سے تقریباً ایک ہزار جعلی چیکس جاری کیے جانے کا بھی انکشاف ہوا تھا جس میں سے 50 مشتبہ اکاؤنٹ ہولڈرز کی نشاندہی ہو ئی تھی ۔ شواہد سے بااثر سیاسی اور اعلیٰ سرکاری شخصیات کی شمولیت کے واضح آثار بھی ملے تھے ۔