کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں گزشتہ روز کثیر المنزلہ رہائشی عمارت زمین بوس ہوگئی تھی جس کا ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے۔
ڈی جی ریسکیو 1122 ڈاکٹر عابد شیخ کا کہنا ہے کہ اب تک 17 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں اور 9 افراد زخمی ہیں۔ ڈی جی ریسکیو کے مطابق جائے وقوعہ سے 70 فیصد ملبہ ہٹا لیا گیا ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق جائے حادثہ پر آپریشن جاری ہے اور انتہائی احتیاط کے ساتھ ملبہ ہٹانے کا کام کیا جارہا ہے، ملبے تلے اب بھی لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
10سے 12 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ: ڈی سی ساؤتھ
دوسری جانب ڈی سی ساؤتھ جاوید کھوسو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریسکیو آپریشن میں مزید 8سے 10 گھنٹے لگیں گے، احتیاط کے ساتھ ریسکیو آپریشن کو اگلے مرحلے میں داخل کیا گیا، ملبے میں اب بھی 10سے 12 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
ڈی سی نے کہا کہ اس عمارت کو 3 سال قبل خطرناک قرار دیا گیا تھا، ڈیڑھ ماہ قبل بھی عمارت کو نوٹس جاری کیا تھا، لیاری میں اب بھی انتہائی خطرناک 22 عمارتیں موجود ہیں اور اب تک لیاری میں 16 خطرناک عمارتوں کو خالی کروادیا ہے، دیگر عمارتوں کو خالی کروانے کے لیےکارروائی کی جارہی ہے۔
جاوید کھوسو نے بتایا کہ نوٹس کے بعد رہائشیوں کو عمارت خالی کرنے کے لیے آگاہ کیا جاتا ہے، خطرناک عمارتوں کے بجلی اور گیس کنکشن کاٹے جاتے ہیں، عمارت خالی نہ کی جائے تو قانونی کارروائی ہوتی ہے۔