کراچی سمیت ملک بھر میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ بارش کے دوران احتیاط ہمیں حادثات اور بے شمار مشکلات سے محفوظ رکھ سکتا ہے ، بارش کے دوران ٹوٹے ہوئےتاروں اور بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں ۔گیلے ہاتھوں اور ننگے پیر برقی آلات یا سوئچ بورڈ کو نہ چھوئیں ۔
کچی دیواروں اور کچی چھت کا بارش کے دوران گرنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔بارش کے دوران گھروں کی چھتوں کی صفائی و نکاسی آب اور کچی دیواروں کے اوپر لیپائی یا سیمنٹ پلستر کو یقینی بنائیں۔
گھروں میں ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ضروری اشیائے خورد و نوش، پینے کا صاف پانی ، ضروری دستاویزات، موبائل فون ، ریڈیو، چارج شده ٹارچ ، ، سیل ، ماچس ، موم بتیاں، چارج شدہ بیٹری، مچھروں سے بچاؤ کی جالی و تیل ، ضروری دستاویزات بشمول شناختی کارڈ ابتدائی طبی امداد بشمول ضروری ادویات اور کچھ رقم ہر وقت تیار رھیں ۔
شہر کے نشیبی علاقوں کے مکین گھروں کی نچلی منزلوں میں موجود اہم وقیمتی سامان کو ہمیشہ محفوظ اور اونچے مقام پر رکھیں ۔بارش کی صورت میں بوسیدہ، کچے مکانات اور عمارتوں سے بر وقت منتقل ہونے کو یقینی بنائیں۔برساتی نالوں اور سیوریج سسٹم کے اندر کوڑا کرکٹ، ملبہ خصوصاً پلاسٹک بیگ اور بوتلیں پھینکنے سے اجتناب کریں۔
لینڈ سلائیڈ کی زد میں رہائش پذیر پہاڑی و برساتی نالوں اور دریاؤں کے گردو نواح کے مکین محفوظ مقامات کی نشاندہی کر کے رکھیں اور ہنگامی صورتحال میں فورا منتقل ہو جائیں۔
کسی بھی ہنگامی صورتحال کے خدشہ کے پیش نظر بر وقت اطلاع کے لیے مساجد سے فورا اعلان کروائیں۔خواتین، بچوں، بوڑھوں اور معذور افراد کا ترجیحا خیال رکھیں ۔
طبی و بائی امراض خصوصاً ہیضہ اور جلدی بیماریوں سے بچنے کے لیے بروقت حفاظتی ٹیکے لگوائیں اور احتیاطی تدابیر اپنائیں۔جانوروں کو حفاظتی ٹیکے لگوائیں اور ان کے چارے کا بندو بست کر کے رکھیں۔
سیلابی ریلے اور طغیانی کی صورت میں ندی نالوں اور دریاؤں کو پیدل یا کسی سواری کے ذریعے عبور کرنے کی ہرگز کوشش نہ کریں۔ضلعی انتظامیہ سے محفوظ مقامات اور ریلیف کیمپ سے متعلق ضروری معلومات سے بر وقت آگاہ رہیں۔تیز آندھی اور بارش کی صورت میں بجلی کے کھمبوں ، تاروں ، کچی دیواروں، سائن بورڈز اور درختوں سے دور رہیں۔
وقتا فوقتا FM ریڈیو، اخبارات ، ایس ایم ایس اور ٹیلی ویژن کے ذریعے موسم اور سیلابی صورتحال سے آگاہ اور باخبر رہیں۔کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنی متعلقہ ضلعی یا صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی سے رابطہ کریں۔