سندھ حکومت “سندھ سینئر سٹیزن آزادی کارڈ” منصوبے کے اعلان کے ایک سال بعد بھی اس پر عملدرآمد نہیں کر سکی، تاہم صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد 15 رکنی “سندھ سینئر سٹیزنز کونسل” تشکیل دے دی ہے۔
صوبائی محکمہ سماجی بہبود کا دعویٰ ہے کہ اس منصوبے کے تحت صوبے میں 60 سال سے زائد عمر کے تقریباً 37 لاکھ بزرگ شہریوں کو مفت سہولیات کی فراہمی کے لیے رجسٹریشن جاری ہے۔ مارچ سے اکتوبر 2025ء تک 30 ہزار سے زائد بزرگ شہریوں نے اندراج کروایا ہے اور نومبر کے آخر تک کارڈ کی تقسیم کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
محکمہ سماجی بہبود، حکومت سندھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سندھ سینئر سٹیزن آزادی کارڈ کے اجرا کے لیے کام تیزی سے جاری ہے۔ سندھ کابینہ نے 6 اکتوبر 2025ء کے اجلاس میں سندھ سینئر سٹیزنز کونسل کی تشکیل کی منظوری دی اور 15 اکتوبر 2025ء کو 15 رکنی کونسل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
کونسل کے سربراہ صوبائی وزیر برائے محکمہ سماجی بہبود ہوں گے، جبکہ ارکان میں صوبائی اسمبلی کے ارکان نور احمد بھرگڑی اور فقیر شیر محمد بلیلانی کے علاوہ مختلف محکموں کے حکام اور سماجی رہنماء شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق 28 نومبر 2025ء سے پہلے “سندھ سینئر سٹیزن آزادی کارڈ” کا اجرا اور “سندھ سینئر سٹیزن سینٹر” کا افتتاح ہو گا۔ افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ حکومت نے گزشتہ سال کے آخر میں کارڈ کے اجرا کا اعلان کیا تھا، مگر قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ ترجمان کے مطابق رجسٹریشن کا عمل انتہائی آسان ہے۔ سندھ کے 60 سال یا اس سے زائد عمر کے مستقل رہائشی درخواست دینے کے اہل ہیں۔
مزید پڑھیں:سندھ میں بزرگ شہریوں کو مفت سرکاری سہولیات کی فراہمی کا اندراج شروع
درخواست دہندگان کو محکمہ کی جانب سے فراہم کردہ فارم پر تین پاسپورٹ سائز تصاویر اور شناختی کارڈ کی تصدیق شدہ کاپی کے ساتھ تمام مطلوبہ دستاویزات جمع کروانی ہوں گی۔ یہ دستاویزات قریبی سماجی بہبود کے دفتر میں جمع کی جا سکتی ہیں۔ یہ دفاتر سندھ کے تمام اضلاع میں موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق مارچ سے نومبر 2025ء کے وسط تک صوبے بھر میں مجموعی طور پر 30 ہزار سے زائد بزرگ شہریوں کا اندراج ہو چکا ہے اور اندراج کا عمل مسلسل جاری ہے۔
حکومت سندھ کے مطابق “سندھ سینئر سٹیزن آزادی کارڈ” کے ذریعے صوبے کے 60 سال سے زائد عمر کے تقریباً 37 لاکھ بزرگ شہریوں کو مفت طبی سہولیات، ادویات پر رعایت، پبلک ٹرانسپورٹ میں کرایے میں چھوٹ، سرکاری دفاتر میں قطار کے بغیر خدمات، تفریحی مقامات پر رعایت اور مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔
اس کارڈ کے تحت بزرگ شہریوں کو سرکاری ڈسپنسریوں، ہسپتالوں اور میڈیکل سینٹرز کے میڈیکل آفیسر کی سفارش پر مفت طبی و صحت کی خدمات، بشمول مفت ادویات، فراہم کی جائیں گی۔ سڑک، ریل یا فضائی سفر میں کرایے میں رعایت اور سرکاری یا جزوی طور پر حکومتی فنڈز سے چلنے والے ہسپتالوں میں علاج معالجہ اور دیگر سہولیات بھی دی جائیں گی۔ حکومت سندھ کے ذرائع کے مطابق ماہانہ نقد تعاون اور سماجی بہبود کے شیلٹر ہومز میں رہائش کا انتظام بھی کیا جائے گا۔