بھارت کے پانی چھوڑنے پر بہاولپور میں دریائے ستلج میں سیلاب کی صورتحال شدت اختیار کرنے لگی ہے۔
محکمہ آبپاشی کے مطابق ہیڈ گنڈا سنگھ پر پانی کی سطح 21 اعشاریہ 80 فٹ ہوگئی ہے جبکہ پانی کا اخراج 1 لاکھ 74 ہزار 62 کیوسک اور انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ محکمہ آبپاشی کے مطابق ہیڈ سلیمانکی پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، یہاں پانی کی آمد ایک لاکھ 4 ہزار 664 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ سینٹر کے مطابق ہیڈ اسلام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی آمد 46 ہزار 135 کیوسک ہے۔ ادھر خیرپور ٹامیوالی، صدر بہاولپور اور احمد پور شرقیہ کے بیڈ کے علاقوں میں سیلاب تیزی پھیلنے لگا ہے جس سے ہزاروں ایکڑ پر کپاس اور دیگر فصلیں، مکانات اور سرکاری اسکول زیرِ آب آچکے ہیں۔
سیلاب کے خدشے کے پیش نظر بڑے پیمانے پر انخلاء:
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافے اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر پی ڈی ایم اے پنجاب کو پیشگی الرٹ جاری کر دیا، جس کے بعد بڑے پیمانے پر انخلاء کی کارروائیاں شروع کر دی گئیں ہیں۔
این ڈی ایم اے کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے ستلج کے قریبی علاقوں میں بڑے پیمانے پر انخلاء کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ اب تک تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد کو سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں:غذر میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیئر پگھلنے سے کتنا نقصان ہوا؟ ابتدائی رپورٹ تیار
سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ قصور سے 14 ہزار 140 افراد، اوکاڑہ سے 2 ہزار 63 افراد، بہاول نگر سے 89 ہزار 868 افراد اور بہاولپور سے 361 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ وہاڑی سے 165 اور پاکپتن سے 873 افراد کو بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے نکال لیا گیا۔ این ڈی ایم اے کے مطابق پیشگی الرٹ کے نتیجے میں پہلے ہی تقریباً 40 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے تھے، ادارے نے تمام متعلقہ اداروں اور ایمرجنسی سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
این ڈی ایم اے نے شہریوں کو دریاؤں، نالوں اور نشیبی علاقوں سے دور رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام ٹی وی، ریڈیو، موبائل الرٹس اور “پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ” ایپ کے ذریعے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں۔
ڈپٹی کمشنر احمد عثمان جاوید نے تمام اداروں کو ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ بھارتی آبی جارحیت کی قیمت عام پاکستانی شہریوں کو ادا نہ کرنی پڑے، اس لیے عوام کی جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جا رہا ہے۔