کراچی میں نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو آن لائن منشیات سپلائی کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جن سے تفتیش کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کے احکامات پر اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) اور کرمنل انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کی منشیات فروشوں کیخلاف مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں۔ آپریشن کے دوران کراچی کے علاقوں ایسٹ اور ساؤتھ میں آن لائن منشیات کی ترسیل میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:منشیات برآمدگی کیس، 30 سے زائد ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم
ایس ایس پی ایس آئی یو محمد شعیب میمننے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت شہباز علی اور حمزہ کے نام سے ہوئی ہے، جنہیں جمشید کوارٹر کے علاقے سے حراست میں لیا گیا، کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے ایک پاؤ سے زائد کرسٹل اور آئس جیسی خطرناک منشیات برآمد کی گئیں ہیں۔
تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے آرڈر وصول کرتے اور واٹس ایپ پر صارفین سے لوکیشن لے کر ہوم ڈیلیوری کرتے تھے۔ منشیات کی قیمت آن لائن بینک اکاؤنٹس کے ذریعے وصول کی جاتی تھی، جو کہ جدید طریقہ واردات کو ظاہر کرتا ہے۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ملزمان روزانہ 2 سے 3 کلوگرام منشیات نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو مختلف علاقوں جن میں درخشاں، ساحل، جمشید کوارٹر اور نیوٹاؤن شامل ہیں میں سپلائی کرتے تھے۔
مزید انکشافات میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان پولیس کو چکمہ دینے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنائے ہوئے تھے، وہ میڈیسن مارکیٹ سے خالی کیپسول خرید کر ان میں کرسٹل اور آئس بھر کر فروخت کرتے تھے تاکہ باآسانی پہچانے نہ جا سکیں۔ گرفتار ملزمان کے خلاف ایس آئی یو میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے تاکہ اس منظم نیٹ ورک کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔