وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت صوبے بھر میں مخدوش اور خطرناک قرار دی گئی عمارتوں اور غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کا چوتھا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں مئیر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ وسیم شمشاد، کمشنر کراچی سید حسن نقوی، ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹو، ڈائریکٹر مشتاق سومرو، جماعت اسلامی کے ایم سی میں اپوزیشن لیڈر ایڈوکیٹ سیف الدین، چیئرمین آباد حسن بخشی، وائس چیئرمین سید افضال حمید، پاکستان انجنئیرنگ کونسل کےانجنئیر نیاز احمد سمیت دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس میں گذشتہ اجلاس کے حوالے سے اب تک کی جانے والی پروگریس کی رپورٹ کمشنر کراچی نے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک کراچی کی 588 میں سے 253 عمارتوں کا دوبارہ سروے مکمل کرلیا گیا ہے، ان عمارتوں میں سے 40 عمارتیں اس لسٹ میں وہ ہیں جو پہلے ہی توڑ کر ان کے مالکان نے دوبارہ تعمیر کرلی ہیں۔
کمشنر کراچی نے بتایا کہ 69 عمارتیں ہیریٹیج عمارتیں ہیں بقیہ عمارتوں کو خطرناک قرار دے کر ان کو دوبارہ نوٹس جاری کردئیے گئے ہیں۔ اجلاس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے نئے قانون کا ڈرافٹ ڈی جی ایس بی سی اے نے پیش کیا اور اس کی کاپی تمام ممبران کو اسٹیڈی کے لئے فراہم کردی گئی۔
مزید پڑھیں:گلستان جوہر اور ڈرگ روڈ پر 63 رہائشی عمارتیں خطرناک قرار
سعید غنی نے کہا کہ ایس بی سی اے کے قوانین میں ترامیم کا مقصد غیر قانونی عمارتوں کے خلاف سخت قانون سازی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں ہم نے سندھ اسمبلی میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے ایک ایک رکن کو اجلاس میں خصوصی دعوت دی تھی، جماعت اسلامی کے علاوہ کسی اور جماعت کا کوئی رکن آج کے اجلاس میں موجود نہیں تھا۔
وزیر بلدیات نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جو بھی قانون سازی اور ترامیم ہوں اس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جائے، ان قوانین کے تحت غیر قانونی تعمیرات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت سے سخت قانون سازی اور انہیں سزائیں دینے کے لئے تجاویز کو شامل کیا گیا ہے، قانون میں ترامیم کی کاپی تمام اسٹیک ہولڈرز کو فراہم کردی گئی ہے تاکہ وہ اس میں اپنی تجاویز کو بھی شامل کرسکیں۔
اجلاس میں انہوں نے کہا کہ متفقہ ترامیم کا مسودہ پہلے کابینہ اور بعد ازاں سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایس بی سی اے کراچی سمیت سندھ بھر کی عمارتوں کے سروے کے لئے این ای ڈی یونیورسٹی سے ہونے والے ایم او یو کے تحت سروے کے کام کو مزید تیز کرے۔