مون سون بارشوں کے دوران سیلابی ریلوں اور سڑک پر بہتے پانی میں گاڑیاں بہنے سے کئی قیمتی جانوں کا نقصان ہو چکا ہے ذیادہ تر حادثات وہ ہیں جو گاڑیوں میں پھنسنےکی وجہ سے ہوتے ہیں اسلئے سب سے اہم یہ ہے کہ کبھی بھی پانی سے بھری سڑک پر گاڑی نہ چلائیں ۔
لوگ سمجھتے ہیں کہ چند انچ پانی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا یا ان کی گاڑی بھاری ہے اس لئے گزر جائے گی لیکن یہ سراسرغلط فہمی ہے ۔جب پانی گاڑی کے نچلے حصے کو چھو لیتا ہےتو اندر بھرنا شروع ہو جاتا ہے ۔نیشنل ہائی ویز انڈ موٹر ویز پولیس کے مطابق 12 انچ پانی میں ذیادہ تر گاڑیاں قابو کھو بیٹھتی ہیں اور دو فٹ پانی میں تو بڑے بڑے ٹرک بھی بہہ جاتے ہیں ، یہی اصول ہے کہ جسکی وجہ سے ستانو ے ہزار ٹن وزنی ائر کرافٹ کرئیر بھی پانی پر تیرتا ہے۔
اگر گاڑی پانی میں پھنس جائے تو فورا باہر نکلیں ، چھت پر چڑھیں اور ہر ممکن طریقے سے مدد کے لئے پکاریں ،، بہتے پانی میں چلنا بھی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے کبھی بھی چھ انچ سے ذیادہ گہرے پانی میں نہ چلیں ، ماہرین کے مطابق صرف چھ انچ بہتا ہوا پانی بھی ایک بڑے انسان کو بھی گرا سکتا ہے۔
سیلابی صورتحال سب سے ذیادہ خطرناک ہو تی ہے۔ ایک چھوٹی ندی ایک گھنٹے میں دس فٹ گہری ندی بن سکتی ہے ۔ایک عام شخص پانی میں ڈوبنے کے تین منٹ بعد جان گنوا سکتا ہے ۔اور ذیادہ سے ذیادہ ڈوبنے کے 5 منٹ بعد تک بچنے کا امکان ہو تا ہے ۔جبکہ 16 منٹ کے بعد بچنا تقریبا ناممکن ہو جاتا ہے ۔
کیا سیلابی پانی زہریلا ہوتا ہے
سیلابی پانی زہریلا بھی ہو جاتا ہے ۔تحقیقات کے مطابق 65 فیصد سیلابی پانی کے نمونوں میں بیکٹیریا موجود ہو تا ہے ۔ بیکٹیریا اور وائرس کئی ہفتوں تک سطحوں پر زندہ رہ سکتے ہیں اس لئے کبھی بھی کھانے پینے کی وہ چیز یں استعمال نہ کریں جو سیلابی پانی سے چھوئی گئی ہوں ۔
سیلابی پانی سے کیسے بچیں
بچنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ بہتے پانی کے ساتھ کوئی خطرہ مول نہ لیں۔اگر سڑک پر پانی ہو تو رک جائیں اور واپس مڑ جائیں اگر پانی کی سطح بڑھ رہی ہو تو فور اونچی جگہ پر چڑھ جائیں ۔لیکن پانی کےخطرے کو کبھی بھی کم نہ سمجھیں ۔