موسم کی تبدیلی آپ کے موڈ پر ہی نہیں آپکی صحت پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے ، بدلتے موسم میں خاص طور پر مائیگرین یعنی آدھے سر کا درد یا دوسرے اقسام کے سر درد کا خطرہ بڑھ جاتا ہے.
ماہرین صحت کے مطابق موسمیاتی تبدیلیاں جیسے کہ ہوا کے دباؤ، درجہ حرارت اور نمی میں اتار چڑھاؤکے دوران حساس افراد کو سر درد کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیاں خاص طور پر بارش یا طوفانی حالات سے پہلے ماحولیاتی دباؤ میں کمی یا اضافہ انسان کے اعصابی نظام، ہارمونز کے توازن اور خون کی شریانوں کو متاثر کرتا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق ماحولیاتی دباؤ میں تبدیلی کی وجہ سے دماغ کے ارد گرد موجود شریانیں سکڑتی یا پھیلتی ہیں جسکی وجہ سے کچھ لوگ مائیگرین میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق انتہائی موسمی حالات جیسے شدید گرمی یا شدید سردی خون کے عام بہاؤ میں بھی خلل ڈال سکتی ہے اور گرم موسم میں پانی کی کمی آدھے سرکے درد کے کیسز میں اضافے کا سبب بنتی ہے ۔
سخت گرمی میں پانی کے محدود استعمال کے علاوہ موسم بہار اور خزاں کے دوران پولن، دھول اور ہوا میں موجود عوامل بھی اعصاب کو متاثر کر کے ممکنہ طور پر سر درد کا باعث بنتی ہے۔ ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ سورج کی تیز روشنی , سونے جاگنے کے معمول میں تبدیلی بھی آدھے سرکے درد کا سبب بن سکتی ہے ۔
اگرچہ ہر کوئی اسی طرح موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر نہیں ہوتا تاہم ماہرینِ صحت مشورہ دیتے ہیں کہ جن لوگوں کو موسم کی تبدیلی کی وجہ سے بار بار آدھے سرکا درد کی شکایت ہوتی ہے اُنہیں روزانہ پانی کی مناسب مقدار کا استعمال ، نیند کا روٹین درست رکھنے پولن سے دور رہنے اور خاص موسم میں ماسک کے مستقل استعمال سمیت دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور موسم کی تبدیلی پر خاص دھیان رکھیں ۔