کراچی ناردرن بائی پاس گلشن چوک محمد خان کالونی میں گھر سے بھاگ کر پسند کی شادی کرنے پر بھانجے اورماموں کو فائرنگ کرکے قتل اور دوسرے ماموں کو زخمی کردیا گیا۔
موٹرسائیکل سوار ملزمان لڑکی کو اپنے ہمرہ لیکر فرارہوگئے، پولیس نے مقتولین کو پناہ دینے والے کو حراست میں لیکرشامل تفتیش کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق منگھوپیر تھانے کی حدود میں ناردرن بائی پاس گلشن چوک محمد خان کالونی میں نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 2افراد موقع پرجاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔
فائرنگ کے واقعے کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور تفتیش کا آغاز کردیا، فائرنگ سے جاں بحق وزخمی افراد کو فوری چھیپا ایمبولنس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیاگیا۔ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 30 سالہ شمن علی ولد عبدل اور40 سالہ محمد اسحاق حسین ولد بالاج جتوئی اورزخمی کی شناخت 45 سالہ حبیب ولد بالاج جتوئی کے نام سے کی گئی۔
مزید پڑھیں:کراچی میں غیرت کے نام پر قتل، بھائی نے بہن اور بہنوئی کو دعوت پر بلاکر فائرنگ کردی
ایس ایچ او منگھوپیر عمران خان کے مطابق فائرنگ سے جاں بحق شمن علی اورمحمد اسحاق آپس میں ماموں بھانجا ہیں اور فائرنگ سے زخمی حبیب مقتول محمد اسحاق کا سگا بھائی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ مقتول شمن علی نے بلوچستان کے علاقے بولان سے صائمہ نامی لڑکی سے گھر سے بھاگ کرپسند کی شادی تھی اور تین دن پہلے ہی ناردرن بائی پاس گلشن چوک محمد خان کالونی میں رہائش اختیارکی تھی۔
انھوں نے بتایا کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان بھانجے اور اس کے ماموؤں کا تعاقب کرتے گلشن چوک محمد خان کالونی تک پہنچے۔ ملزمان کو دیکھ کر ماموں بھانجے بھاگے توملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں بھانجا شمن علی اور ایک ماموں جاں بحق ہو گیا جب کہ ایک ماموں زخمی ہوگیا، ملزمان صائمہ نامی لڑکی کو لیکر اپنے ہمراہ فرارہوگئے۔
انھوں نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے میں 4 ملزمان غلام سرور، صادق، عبدالسلام اور غلام حیدر ملوث ہیں جن کی گرفتاری کے لیے کوشش کی جا رہی ہیں جب کہ پولیس نے ماموں بھانجے کو پناہ دینے والے کو حراست میں لیکرشامل تفتیش کرلیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ فائرنگ سے جاں بحق اورواقعے میں ملوث ملزمان کا تعلق جتوئی قبیلے سے ہے، پولیس نے موقع پر سے شواہد اکٹھا کرکے واقعے کی مزید تفتیش شروع کردی ہے۔