وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے 2025 پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے مہنگائی پر قابو پالیا ہے اور ملکی معیشت اب درست سمت میں گامزن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی سطح پر مجموعی پیداوار کی شرح کم ہو کر 2.8 فیصد پر آ گئی ہے، لیکن پاکستان میں جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، جو کہ معیشت کی بحالی کی علامت ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح کم ہو کر 4.6 فیصد تک آ گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال پالیسی ریٹ 22 فیصد تھا، جو کم ہو کر اب 11 فیصد رہ گیا ہے، جو کہ مالیاتی استحکام کی نشانی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے ذریعے سرمایہ کاروں اور بین الاقوامی اداروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
مزید پڑھیں؛قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول جاری، وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ حاصل کیا گیا، جبکہ نگران حکومت نے اسے ٹریک پر رکھا، جو قابل ستائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے، اور اس کیلئے ایف بی آر میں اصلاحات کی گئی ہیں۔ پاور سیکٹر میں بھی بہتری آئی ہے، ایک سال میں تاریخی سطح پر ریکوری ہوئی ہے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی میں بھی واضح بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔