عیدالاضحی کےدوران شہرمیں صفائی کے منصوبے کو حتمی شکل دےدی گئی ۔ رواں برس شہرکے 98 مختلف مقامات پر کلکشن پوئینٹس قائم کئے گئے ہیں۔ سندھ سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ بورڈ شہریوں کو آلائشیں رکھنے کے لیے بائیوگریڈایبل بیگز فراہم کرے گی جبکہ کسی قسم کی بھی شکایات کے فوری ازالے کے لیے “1128”ہیلپ لائن 24 گھنٹے فعال رہے گی ۔
سندھ سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی کے مطابق آلائشیں اٹھانے والی گاڑیوں کی نقل و حرکت کو سینٹرل مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے ٹریک کیا جائے گا تاکہ شفافیت اور بروقت صفائی یقینی بنائی جا سکے۔آلائیشنیں اٹھانے کے لئے16 ہزار سے زائد عملہ صفائی آپریشن میں شریک ہوگا۔ جبکہ 9774 گاڑیاں آلائشیں اور کچرا اٹھانے میں حصہ لیں گی۔
آلائشیں اٹھانے والے ڈمپرز پر سرخ ترپال جبکہ دیگر کچرے کےڈمپرز پر سبز ترپال لگایا جائے گا تاکہ فرق واضح ہو۔ حکام کے مطابق لینڈ فل سائٹس اور جی ٹی ایس شرافی پر سات خندقوں کی کھدائی کا عمل آخری مراحل میں ہے۔ ان سائیٹس پر خودکار نظام مقررہ وزن سے زائد آلائش یا کچرا لانے والی گاڑیوں کو خودکار طریقے سے مسترد کر دے گا۔
حکام کےمطابق رواں سال کراچی میں تقریباً 25 ہزار ٹن بالومٹی مختلف مقامات سے اکٹھی کی جائے گی، جسے جی ٹی ایس یعنی گاربج ٹرانسفر اسٹیشن پر محفوظ کیا جائے گا۔ یہ بالومٹی بعد ازاں پارکوں اور گرین بیلٹس میں استعمال کی جائے گی۔ اس منصوبے سے نہ صرف ماحول دوست نتائج حاصل ہوں گے بلکہ لینڈ فل سائٹ تک مٹی منتقل کرنے کے اخراجات میں 18 کروڑ روپے کی بچت بھی ہوگی۔ بعد ازاں یہ مٹی ٹاؤن میونسپل کمیٹیوں کو بلامعاوضہ فراہم کی جائے گی، تاکہ شہری علاقوں میں سبزہ زاروں اور پارکوں کو بہتر بنایا جا سکے۔