کراچی: سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) نے وفاقی و صوبائی اداروں سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے 12 ارب 59 کروڑ روپے کے واجبات کی ریکارڈ ریکوری کروائی ہے، جسے سندھ کے سرکاری خزانے میں جمع کروا دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، پانی کے چارجز کی مد میں وفاقی اور صوبائی اداروں پر کراچی واٹر کارپوریشن کے مجموعی طور پر 31 ارب 77 کروڑ روپے واجب الادا تھے۔ پی اے سی کے مسلسل اجلاسوں اور ہدایات کے بعد پہلے مرحلے میں 12 ارب 59 کروڑ روپے وصول کیے گئے۔
ادائیگی کرنے والے اداروں میں پاکستان اسٹیل ملز (6.84 ارب روپے)، ٹی ایم سیز گڈاپ، ابراہیم حیدری اور ملیر (2.07 ارب روپے)، کنٹونمنٹ بورڈ فیصل (91 ملین روپے)، پی اے ایف بیس مسرور (57 ملین روپے) شامل ہیں۔ دیگر اداروں میں ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل، پی ایس او، کراچی شپ یارڈ، پاکستان نیوی اور محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں؛ کے ایم سی کا مالی بحران، ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات 13 ارب روپے ہو گئے
اب بھی 19 ارب 17 کروڑ 60 لاکھ روپے کے واجبات باقی ہیں، جن میں سے 10 ارب 31 کروڑ روپے وفاقی اداروں اور 8 ارب 86 کروڑ روپے صوبائی اداروں پر واجب الادا ہیں۔
چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے اس ریکوری کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہونا چاہیے اور مالی بے ضابطگیوں پر پی اے سی سخت کارروائی کرے گی۔
انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بقیہ 10 ارب 31 کروڑ روپے کے واجبات بھی جلد سندھ کو ادا کرے۔