خواتین سخت دل ہوتی ہیں یا ان میں غم برداشت کرنے کی صلاحیت ذیادہ ہو تی ہے ۔ کیونکہ حالیہ ایک تحقیق کے مطابق محبت میں ناکامی کا دل پر اثر خواتین کے مقابلے میں مرد ذیادہ ہی لے لیتے ہیں ۔ تحقیق کے مطابق محبت میں ناکامی پر خواتین دل ٹوٹنے جیسی صورتحال کا سامنا مردوں کے مقابلے میں دگنا کر تی ہیں ۔ لیکن اسے جھیل جاتی ہیں جبکہ مرد حضرات میں عشق میں ناکامی پر موت کا امکان خواتین سے دگنا سے بھی ذیادہ پایا جاتا ہے ۔
طبی ماہرین کے مطابق ایسی صورتحال میں موت کی وجہ ٹوٹے ہوئے دل کا سنڈروم جسے ٹاکوٹسوبو کارڈیو مایوپیتھی کہا جاتا ہے ، ہوتا ہے ۔یہ کیفیت ہارٹ اٹیک جیسی علامات کا سبب بنتی ہے۔کارڈیو مایوپیتھی میں دل کے پٹھے اچانک کمزور ہو جاتے ہیں اگرچہ زیادہ تر لوگ بغیر کسی نقصان کے تیزی سے صحت یاب ہو جاتے ہیں لیکن یہ دل کے پٹھوں کٓے نقصان اور چند فیصد لوگوں میں موت کا باعث بن سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق یہ صورتحال جسمانی یا جذباتی تناؤ یا کسی عزیز کی موت جیسے واقعات میں شدت اختیار کرلیتی ہے۔ جذباتی یا جسمانی تناؤ کے باعث ٹوٹے ہوئے دل کا سینڈروم شدت اختیار کرسکتا ہے جس کے نتیجے میں ہارٹ اٹیک، سینے میں درد اور سانس میں دشواری جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
تحقیق کے دوران دل کے سنڈروم سے متاثرہ افراد کے تجزیے سے پتا چلا کہ ہر 6 میں سے تقریباً 5 کیسز خواتین کے تھےلیکن اس سنڈروم سے ہونے والی اموات مردوں میں دگنی سے بھی زیادہ تھیں۔طبی ماہرین کے مطابق خواتین میں ہونے والی اموات کی شرح 5.5 فیصد اورمردوں میں یہ شرح 11.2 فیصد تھی۔
ماہرین کے مطابق مرد عموماً جذباتی مدد حاصل کرنے میں ہچکچاتے ہیں۔ جس سے ان کی صحت یابی کا عمل متاثر ہوتا ہے ۔ اسکے علاوہ مردوں میں اس بیماری کی تشخیص اکثر دیر سے ہوتی ہے، جس سے علاج میں تاخیر اور اموات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ مرد اپنی جذباتی صحت کا خیال رکھیں، تناؤ کو سنجیدگی سے لیں، اور کسی بھی قسم کی علامات پر فوری طبی مدد حاصل کریں۔