بھارتی میڈیا نے پاک بھارت جنگ کے دوران جس طرح جنگی جنون پھیلایا، اس پر دنیا بھر کے ماہرین کی طرف سے مذمت اور تنقید کا سلسلہ جاری ہے، اب آکسفورڈ سے صحافت کے ماہر راسموس کلیس نیلسن نے بھی گودی میڈیا پروپیگنڈے پر کڑی تنقید کی ہے۔
راسموس کلیس نیلسن نے ڈنمارک کے معروف اخبار پولیٹیکن میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں لکھا کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف جھوٹی فتوحات کا جعلی بیانیہ پھیلایا، اور نیوز چینلز نے غیر حقیقی جنگی مناظر دکھا کر بھارتی عوام کو گمراہ کیا۔
Wrote about media misinformation and government attempts to control the information space in India the past few weeks for @politiken. Important in itself, also important as some hold up India as an example for Europe to learn from https://t.co/QzGhWVQgi5
— Rasmus Kleis Nielsen (@rasmus_kleis) May 16, 2025
انھوں نے لکھا بھارتی میڈیا نے عام پاکستانی کو دہشت گرد قرار دے کر انسانی اقدار کی توہین کی، بھارت میں سنسر شپ اور آزادی صحافت پر شدید قدغنیں لگائی جا رہی ہیں، بھارتی حکومت نے پاکستان سے جڑے ہزاروں سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرائے، بی بی سی اردو، دی وائر جیسے معتبر ذرائع بھی بھارتی سنسر شپ کا نشانہ بنے۔
مزید پڑھیں:پاکستان کی تمام ایٹمی سائٹس محفوظ ہیں: آئی اے ای اے
راسموس کلیس نے لکھا بھارت میں پروپیگنڈے کے خلاف جنگ کے نام پر آزادی اظہار دبا دی گئی، بھارتی میڈیا نے پرانی ویڈیوز اور جھوٹے بیانات کے ذریعے جنگی جنون پھیلایا۔
صحافت کے ماہر راسموس کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو بھارت کی جمہوریت پر نظر ثانی کرنی چاہیے، کیا یہی وہ مشترکہ اقدار ہیں؟ بھارت میں سچ بولنے والے صحافی اور ادارے حکومتی دباؤ کا شکار ہیں۔