Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سرحدی گزرگاہیں کون کون سی ہیں ؟

پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت نے واہگہ-اٹاری کراسنگ کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے جو اس وقت دونوں ممالک کے درمیان واحد آپریشنل اور قانونی زمینی سرحد ی کراسنگ ہے۔

پاکستان اور بھارت 3,323 کلومیٹر طویل بارڈر کا اشتراک کرتے ہیں ۔ان بارڈرز پر سخت حفاظتی حصار کے ساتھ ساتھ بہت سے کراسنگ پوائنٹس بھی ہیں، جن میں زمینی ، ریل اور سمندری سرحدیں اور کراسنگ پوائنٹس شامل ہیں لیکن ان میں سے زیادہ تر محدود تجارت اور سفر کے لیے بھی بند رہتے ہیں۔

واہگہ – اٹاری
ان کراسنگ میں سے سب سے اہم واہگہ اٹاری سرحد اور کراسنگ ہے یہ کراسنگ پوائینٹ لاہور کو بھارتی شہر امرتسر سے ملاتی ہے۔ پہلگام واقعے تک دونوں پڑوسیوں کے درمیان یہ واحد رابطہ سڑک اور کراسنگ تھی جسے اب دونوں ممالک کی جانب سے بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔

واہگہ – اٹاری بارڈ پر روزانہ جھنڈا اتارنے کی تقریب منعقد ہو تی ہے ۔جسکے باعث یہ کافی مشہور بھی ہے اور یہاں روزانہ اس تقریب کو دیکھنے دونوں جانب شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہو تی ہے ۔ یہ ایک جذباتی اور خوبصورت تقریب ہوتی ہے ۔

واہگہ اٹاری بارڈر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے ایک اہم روٹ ہونے کے علاوہ پاکستان اور بھارت کے درمیان گڈز ٹرانزٹ ٹرمینل کے طور پر بھی استعمال ہو تی ہے جس سے روزانہ کاروباری سرگرمی کے علاوہ بے شمار پاکستانی اور ہندوستانی سفر بھی کرتے ہیں۔یہ کراسنگ 2019 تک دونوں ممالک کے درمیان ایک
اہم ریل رابطے کے طور پر بھی کام کرتی رہی۔سمجھوتہ ایکسپریس لاہور اسٹیشن سے واہگہ اور پھر
اٹاری سے بھارتی دارالحکومت دہلی تک جاتی تھی ۔

گنڈا سنگھ والا-حسینی والا
ایک اور اہم کراسنگ ۔گنڈا سنگھ والا-حسینی والا ہے گنڈا سنگھ والا-حسینی والا بارڈر کراسنگ پاکستانی شہر قصور کو بھارتی پنجاب کے شہر فیروز پور سے ملاتی ہے۔1986 تک یہ دونوں ممالک کے درمیان اہم سرحدی گزرگاہ کے طور پر کام کرتا تھا۔

کھوکھراپار ۔ موناباو
ماضی میں دونوں ممالک کے درمیان ریل رابطے کے لئے استعمال ہونے والی کھوکھراپار ۔ موناباو بھی ایک اہم بارڈر کراسنگ ہے ۔اس کراسنگ کو بھی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد اسے 2019 میں بند کر دیا گیا تھا۔یہ سرحد پاکستاب کے صوبہ سندھ کو شمالی ہندوستان کی ریاست راجستھان سے ملاتی ہے۔ اس کراسنگ نے طویل عرصے تک کراچی اور ہندوستانی شہر جودھ پور کے درمیان ریل رابطے کا بھی کام کیا۔

لائن آف کنٹرول
لائن آف کنٹرول متنازعہ کشمیر کے علاقے کو پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم کرتی ہے، جہاں دونوں ممالک کے فوجوں کے درمیان اکثر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے۔دونوں ممالک تقسیم کے بعد اس علاقے پر اپنی تین میں سے دو جنگیں لڑ چکے ہیں۔

سر کریک
سر کریک ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک تنگ دلدلی سرحدی علاقہ ہے۔96 کلومیٹر کا متنازع علاقہ بھارت کی ریاست گجرات اور سندھ کے درمیان ہے۔اس سمندری حدود کے تنازع پر بات چیت اب تک بے نتیجہ رہی ہے۔

کرتار پور راہداری
دونوں ممالک کے درمیان ایک اور مشہور کراسنگ کرتار پور راہداری ہے ۔ کرتارپور کوریڈور ایک مذہبی راہداری ہے جو سکھوں کے دو مقدس مقامات کرتار پور میں گردوارہ دربار صاحب اور گورداسپور، ہندوستان میں گرودوارہ ڈیرہ بابا نانک کو جوڑتی ہے ۔

راہداری کا افتتاح 9 نومبر 2019 کو سکھ مذہب کے بانی گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر کیا گیا تھا۔یہ ہندوستان اور دیگر ممالک کے سکھ یاتریوں کو پاکستان میں سکھوں کی مقدس عبادت گاہ کا دورہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کی جانب سے اس راہداری کے حوالے سے
کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور یہ سکھ یاتریوں کی آمد و رفت کے لئے کھلی ہوئی ہے۔

Share this news
The views expressed in this article are those of the author and do not necessarily represent the editorial stance of Times of Karachi.
ٹائمز آف کراچی کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button