Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-
June 17, 2025 - 09:31:24 PM

شاعرمشرق ڈاکٹر علامہ اقبال کا یوم وفات، نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے پیغام کو سمجھیں، وزیراعظم

مفکرپاکستان اور شاعرمشرق ڈاکٹر علامہ اقبال کا یوم وفات پورے عقیدت واحترام سے آج منایا جارہا ہے۔ ان کے اشعار اور افکار آج بھی دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔

صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے علامہ اقبال کے یومِ وفات کے موقع پر اپنے پیغامات میں مصور پاکستان کے افکار ، فلسفہ ، اور شاعری کو مشعل راہ بنانے پر زور دیا ۔ ان کی سیاسی اور فکری خدمات کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔

اس کے بعد علامہ اقبالؒ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ماسٹرزکیا اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ چلے گئے جہاں قانون کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

آپ نے اورینٹیئل کالج میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیئے تاہم وکالت کو مستقل پیشے کے طور پر اپنایا، علامہ اقبالؒ وکالت کے ساتھ ساتھ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھی حصہ لیا، 1922 میں حکومت کی طرف سے آپ کو ’سر‘ کا خطاب ملا۔ مفکر پاکستان کا شمار برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ساز شخصیات میں ہوتا ہے، علامہ اقبالؒ نے ناصرف تصور پاکستان پیش کیا بلکہ اپنی شاعری سے مسلمانوں، نوجوانوں اور سماج کو آفاقی پیغام پہنچایا۔

علامہ اقبالؒ کے معروف مجموعہ کلام میں بانگ درا، ضرب کلیم، ارمغان حجاز اور بال جبریل شامل ہیں، موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے کلام کے ذریعے اتحاد اور یگانگت کا پیغام عام کیا جائے۔

مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری سے برصغیر کی مسلم قوم میں بیداری کی نئی روح پھونک دی، علامہ اقبال کی کاوشوں سے ہی تحریک پاکستان نے زور پکڑا اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں 14 اگست 1947 کو ایک آزاد وطن پاکستان حاصل کرلیا۔

پاکستان کی آزادی سے قبل ہی علامہ اقبال 21 اپریل 1938 کو انتقال کر گئے تھے تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی، قوم کے اس عظیم شاعر کا مزار لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں واقع ہے۔ علامہ محمد اقبالؒ نے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور اپنی شاعری سے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی نئی روح پھونکی، 1930 میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، علامہ اقبالؒ کی تعلیمات اور قائد اعظمؒ کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔ مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی، مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔

صدر مملکت

صدر مملکت نے اپنے پیغام میں کہا علامہ اقبال محض ایک شاعر ہی نہیں بلکہ ایک مفکر اور مصلح بھی تھے ۔ ہمیں اپنی انفرادی و قومی زندگی میں پیغامِ اقبال پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ۔ اقبال کے نزدیک ، امتِ مسلمہ کی نجات صرف سیاسی آزادی میں نہیں بلکہ فکری و روحانی بیداری میں مضمر ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ آئیے عہد کریں کہ علامہ اقبال کی تعلیمات اور فکر پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنائیں گے جہاں تمام شہریوں کو آزادی ، سماجی و معاشی انصاف اور ترقی کے یکساں مواقع میسر ہوں۔

وزیراعظم

وزیراعظم شہبازشریف کا اپنے پیغام میں کہنا تھا آج پاکستان کو سماجی تقسیم اور عالمی چیلنجز کا سامنا ہے ایسے میں اقبال کی تعلیمات ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں ۔ علامہ اقبال کے نزدیک نوجوان ہی وہ طاقت ہیں جو قوموں کو زوال سے نکال کر عروج پر پہنچا سکتے ہیں۔ آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے پیغام کو سمجھیں، جدید علوم حاصل کریں، اور ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں ۔ یہی وہ پیغام ہے جو ہمارے نوجوانوں کو ہر میدان میں کامیابی کی طرف لے جا سکتا ہے ۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!

Leave a reply

  • Default Comments (0)
  • Facebook Comments
Leave a Reply
Related Posts
Close Button