Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

قومی اسمبلی کے 14ویں اجلاس کے تمام سیشن سے وزیر اعظم سمیت 36 ارکان غیرحاضر رہے

قومی اسمبلی کے 14ویں اجلاس کی 8 نشستوں میں ایوان کے موجودہ 313 ممبران میں سے وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف، جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل سمیت 36 ممبران (12 فیصد) نے کسی نشست میں شرکت نہیں، جبکہ مجلس وحدت مسلمین اور نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈرز سمیت صرف 47 ممبران (15 فیصد) نے تمام نشستوں میں شرکت کی۔

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی جاری 16صفحاتی رپورٹ کے مطابق “قومی اسمبلی  14واں اجلاس 11 سے 21 مارچ کے دوران 8 نشستوں پر مشتمل تھا، 47 اراکین قومی اسمبلی (15 فیصد) نے تمام اجلاسوں میں شرکت کی، جبکہ 36 اراکین (12 فیصد) نے ایک بھی اجلاس میں شرکت نہ کی، خواتین ممبران نے مردوں کے مقابلے میں زیادہ اجلاسوں میں شرکت کی۔ سب سے زیادہ حاضری دوسری نشست میں دیکھی گئی جہاں 206 ممبران (موجودہ اراکین کا 66 فیصد) شریک ہوئے۔ تاہم وزراء کی غیر حاضری کی وجہ سے اجلاس کی کارروائی زیادہ دیر نہیں چل سکی۔ سب سے کم حاضری ساتویں نشست میں رہی جہاں صرف 130 اراکین (42 فیصد) موجود تھے۔ اس نشست کو صرف 10 منٹ بعد اس وقت ملتوی کر دیا گیا جب ڈپٹی اسپیکر نے وزراء کی عدم موجودگی پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

اہم ممبران میں سے وزیراظم میاں شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان اور اختر مینگل سمیت 36 ممبران تمام 8 نشستوں غیر حاضر رہے۔ استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کے پارلیمانی لیڈرز سمیت 18 ممبران نے ایک،  ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ، پاکستان پیپلزپارٹی پارلمنٹرینز اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے  پارلیمانی لیڈر سمیت 27 ممبران نے 2، قائد حزب اختلاف عمر ایوب  سمیت 33 ممبران نے 3، اسپیکر ایاز صادق اور مسلم لیگ ضیاء کے پارلیمانی لیڈر سمیت 29ممبران نے 4، مختلف جماعتوں  کے 34 ممبران نے 5، مسلم لیگ نواز کے پارلیمانی لیڈر سمیت 45 ممبران نے 6،پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے  پارلیمانی لیڈر سمیت 42 ممبران نے 7، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت مسلمین اور نیشنل پارٹی  کے پارلیمانی لیڈر سمیت 47 ممبران نے تمام 8 نشستوں میں شرکت کی۔

فافن رپورٹ کے مطابق ایوان کے موجودہ 313 ممبران میں سے مجموعی طور پر177 ممبران (57 فیصد) نے بغیر پیشگی چھٹی کی درخواست کے غیر حاضر رہے۔  264 اراکین (84 فیصد) نے کم از کم ایک اجلاس میں غیر حاضری کی، جن میں سے صرف 89 (28 فیصد) نے رخصت کی درخواست دی۔ ان میں بھی صرف 23 اراکین (26 فیصد) نے پیشگی اجازت طلب کی، جبکہ 29 (33 فیصد) نے اجلاسوں میں شرکت کے بعد تاخیری درخواستیں جمع کروائیں۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ 29 وفاقی وزراء میں سے صرف 11 (38 فیصد) ان نشستوں میں موجود تھے جہاں ان کی موجودگی لازم تھی۔ آٹھ وزراء (28 فیصد) کسی بھی ایسی نشست میں شریک نہ ہو سکے، جبکہ باقی 10 (34 فیصد) کم از کم ایک نشست میں موجود تھے۔ ان کی غیر موجودگی میں متعلقہ پارلیمانی سیکریٹری یا کسی دوسرے وزیر نے جوابات دیے۔ وزراء کی مسلسل غیر حاضری پر اراکین نے تحفظات کا اظہار کیا، جبکہ ڈپٹی اسپیکر نے بھی شدید ناراضی ظاہر کرتے ہوئے ایک نشست صرف 10 منٹ میں ختم کر دی۔

یاد رہے کہ قومی اسمبلی کا کل ایوان 336 رکنی ہے، مخصوص نشستوں کا تنازع حل نہ ہونے کی وجہ سے 22 مخصوص نشستوں کا حتمی تعین نہیں ہوا ہے اور قومی اسمبلی کی نشست این اے 213 پیپلزپارٹی کے نواب یوسف ٹالپور کے انتقال کی وجہ سے خالی ہے اور 17 اپریل کو ضمنی انتخاب شیڈول ہیں۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button