وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں فیصلہ کن صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو روکنے کے لیے طاقت کے استعمال کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت فیصلہ کن صورتحال پیدا ہوگئی ہے کیونکہ مذاکرات کی جو کوشش ہوئی ہے اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ ڈی چوک جانا چاہیئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت کے پاس طاقت کے استعمال کے سوا کوئی چارہ نہیں، حکومت بتائے کہ ہر صورت دارالخلافہ کی حفاظت کرنی ہے، مظاہرین اسلام آباد میں بیٹھ گئے تو ملک کے لیے بہت بڑا دھچکا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کہ پی ٹی آئی کی سیکنڈ ٹیئر لیڈرشپ میں خلوص ہے، نرمی ہے، بشری بی بی اور بانی پی ٹی آئی ذاتی ایجنڈے پر ہیں، بشری بی بی کو اس سے بڑا کیا موقع مل سکتا ہے، بشریٰ بی بی کو لیڈر بننے کا لائف ٹائم موقع ملا ہے، بشری بی بی اس موقع سے پورا فائدہ اٹھائیں گی، بیرسٹر گوہر اور دیگر نے سنجیدگی سے بات چیت کی کوشش کی۔
وزیردفاع نے کہا کہ بشری بی بی سمجھوتا کرنے کے موڈ میں نہیں، بشری بی بی کو احساس ہے کہ اس وقت پاور ان کے ہاتھ میں ہے، اس وقت سارے کارڈ بشریٰ بی بی کے ہاتھ میں ہیں اور وہی ساری صورتحال کنٹرول کررہی ہیں، مذاکرات کی ایک سنجیدہ کوشش ہوئی ہے اور پی ٹی آئی رہنما بھی چاہتے تھے کہ کوئی حل نکلے لیکن بشریٰ بی بی موجودہ صورت حال کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جو ہورہا ہے وہ کسی حد تک سرپرائز ہوسکتا ہے اور اس وقت فیصلہ کن صورت حال پیدا ہوچکی ہے، پی ٹی آئی سمجھتی ہے اس وقت ڈی چوک کی طرف بڑھنے میں ہی فائدہ ہے، پی ڈی ایم دور میں رانا ثنا نے طاقت کا استعمال کیا تھا اور عمران خان چلے گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے نیک نیتی سے بات کی لیکن بشریٰ بی بی پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں۔