پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گزشتہ روز گرفتاری پر ملک بھر کے مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
پرتشدد مظاہروں کے بعد حکومت نے امن و امان کی صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کردی۔ انٹرنیٹ کا تعطل اب تک ختم نہیں ہوسکا ہے اور ملک بھر میں صارفین کو انٹرنیٹ کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان سافٹ وئیر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کی جانب سے انٹرنیٹ بند کرنے کی حکومتی اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور وزیراعظم شہباز شریف نے انٹرنیٹ سروس کو فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پاکستان سافٹ وئیر ہاؤسز ایسوسی ایشن کے جانب سے جاری کردہ اعلامئے کے مطابق ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد زوہیب خان نے ابھرتی ہوئی سیاسی صورتحال کی وجہ سے ملک میں مشاورت کے بغیر اور انٹرنیٹ سروسز کی مکمل بندش پر تنقید کی ہے۔
چیئرمین محمد زوہیب کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش سے منگل کی شام سے صنعت ٹھپ ہے۔ انٹرنیٹ ہماری لائف لائن ہے، ہمارا دفتر، ہمارا مواصلاتی انفراسٹرکچر اور آئی ٹی انڈسٹری اس کے بغیر کام نہیں کر سکتی۔
محمد زوہیب خان نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری پہلے ہی بہت زیادہ دباؤ میں ہیں اور حکومت کی خراب پالیسیوں اور پالیسیوں میں عدم تسلسل کی وجہ سے آئی ٹی سروسز کی برآمدات میں ممکنہ کمی کا سامنا ہے۔ اور اب سیاسی ہنگامہ آرائی نے آئی ٹی انڈسٹری کے کام کو مکمل طور پر روک دیا ہے۔
ملک میں انٹرنیٹ سروس کا معیار پہلے ہی سکڑتی ہوئی صلاحیت پر ہے۔ خاص طور پر ڈیٹا سروسز کے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کوئی بھی بین الاقوامی خریدار یا درآمد کنندہ یہ عذر نہیں اٹھائے گا کہ ہمیں انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے کچھ دنوں کے لیوریج کی ضرورت ہے – اور درست ہونے کے لیے، بروقت ڈیلیوری کے ذریعے حاصل ہونے والی ساکھ اور خیر سگالی آئی ٹی برآمدی منڈیوں میں سب کچھ ہے جیسا کہ ایک بار کلائنٹ یا آرڈر چلا گیا، انہیں دوبارہ حاصل کرنا ناممکن ہے۔
چیئرمین پاکستان سافٹ وئیر ہاؤسز ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پورے ملک میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کی وجہ سے آج زیادہ تر آئی ٹی پروفیشنلز گھر سے کام کر رہے ہیں۔ اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کے پس منظر میں آنے کے لیے کچھ دنوں کے لیے گھر سے کام جاری رکھنا پڑ سکتا ہے۔
محمد زوہیب خان نے وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ براہ راست مداخلت کریں جیسا کہ انہوں نے وکی پیڈیا بلاک ہونے کے وقت کیا تھا۔
چیئرمین پاشا محمد زوہیب نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی وقت ضائع کیے بغیر انٹرنیٹ سروسز دوبارہ شروع کریں۔ انہوں نے آئی ٹی اور ٹیلی کام کی وزارت (ایم او آئی ٹی ٹی) سے بھی تعاون طلب کیا۔