کراچی میں ٹریفک پولیس کی جانب سے ای چالان کے لیے شہر میں نصب کیمروں کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں۔
ٹریفک پولیس کے مطابق شہر بھر میں ای چالان کے لئے ایک ہزار 76 کیمرے متحرک ہیں، شاہراہِ فیصل پر بلوچ پل، ریجنٹ پلازہ اور نرسری کے قریب کیمرے نصب ہیں، ایئرپورٹ، ڈرگ روڈ، اسٹار گیٹ ٹریفک سگنل، لال قلعہ، کارساز برج اور میٹروپول کے مقامات پر کیمرے فعال ہیں۔
اس کے علاوہ ایمپریس مارکیٹ، آرٹس کونسل، ریگل چوک اور فوارہ چوک، سندھ اسمبلی، سیکریٹریٹ، گورنر ہاؤس، اور سپریم کورٹ رجسٹری کے اطراف اور نیشنل بینک، حبیب پلازہ، پریڈی اسٹریٹ، اردو بازار، ریڈیو پاکستان، آئی آئی چندریگر روڈ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج، اور سیٹی کورٹ پر کیمرے نصب ہیں۔
جاری تفصیلات کے مطابق نیپا چورنگی، گلشن چورنگی، ڈرگ روڈ، یونیورسٹی روڈ، ایکسپو سینٹر، سی ویک سینٹر، اور نیشنل اسٹیڈیم کے اندر و باہر مانیٹرنگ سسٹم فعال ہے۔ راشد منہاس روڈ، مشرق سینٹر، اور ملینیم مال، نشتر پارک اور اسٹیڈیم فلائی اوور، تین تلوار، دو تلوار، اور ٹی وی اسٹیشن چوک، بوٹ بیسن، زم زمہ، خیابان اتحاد، خیابان شمشیر اور خیابان شہباز، اوشن ٹاور، پارک ٹاور، ڈولمن مال، اور بن قاسم پارک، سی ویو، عبداللہ شاہ غازی مزار، اور بین الاقوامی قونصل خانوں کے قریب جدید کیمرے لگائے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:کراچی میں ای چالان کا آغاز، صرف 6 گھنٹوں میں سوا کروڑ روپے سے زائد کے چالان
لیاری ایکسپریس وے پر داخل اور خارج ہونے والے تمام پوائنٹس پر، غریب آباد، حسن اسکوائر، گولیمار، معمار اور ماڑی پور انٹرچینج، لیاری ایکسپریس وے، کورنگی روڈ، قیوم آباد، اور ایف ٹی سی، خیابان اتحاد، خیابان بدر، اور خیابان سحر کے مقامات پر نگرانی کے لئے کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ائیرپورٹ کے داخلی و خارجی راستوں، جناح ٹرمینل، وائرلیس گیٹ اور حاجی ٹرمینل کے اطراف مانیٹرنگ کیمرے نصب ہیں۔
شاہ فیصل کالونی، کالونی گیٹ اور کورنگی بس اسٹاپ پر، ناظم آباد، لیاقت آباد، انچولی، اور عائشہ منزل کے علاقوں میں، واٹر پمپ، لسبیلہ، ناظم آباد پل، اور لائٹ ہاؤس، گلبرگ، پی آئی بی کالونی، اور نیو ٹاؤن، ایم نائن ٹول پلازہ، سسی ٹول پلازہ اور نادرن بائی پاس، حب چوکی اور ماڑی پور روڈ کے اطراف ٹریفک مانیٹرنگ کے جدید نظام کی تنصیب مکمل کی گئی ہے۔
ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ تمام کیمرے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں، حادثات اور رش کی صورتحال کی مانیٹرنگ کے لیے نصب کیے گئے ہیں، تمام فیڈز ٹریفک کنٹرول سینٹر کراچی سے براہ راست مانیٹر کی جا رہی ہیں۔