Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

پاکستان کے ڈالر ارب پتی کاروباری گروپس کون ہیں ؟

پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کے موقع پراکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ تھنک ٹینک نے اپنا پہلا ویلتھ پرسیپشن انڈیکس 2025 جاری کردیا ۔

ڈیلی بزنس ریکارڈر میں شائع اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ کے پہلے ویلتھ پرسیپشن انڈیکس 2025  میں بینکاری، سیمنٹ، کھاد، ڈائیورسفائیڈ مینوفیکچرنگ، رئیل اسٹیٹ، ایف ایم سی جی، آئی ٹی اور میڈیا جیسے اسٹریٹجک شعبوں میں 20 بڑے پبلک لسٹڈ کارپوریٹ گروپس اور 20 اعلیٰ کارکردگی کے حامل نجی گروپس کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ٹاپ تین گروپس اور انکی مارکیٹ کیپٹلائزیشن

رپورٹ کے مطابق مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے لحاظ سے ٹاپ 20 پبلک لسٹڈ گروپس میں فوجی فاؤنڈیشن 5.90 ارب ڈالرز کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے ۔

بیسٹ وے/یوبی ایل گروپ 4.51 ارب ڈالردوسرے ،

یونس برادرز/لکی گروپ 2.59 ارب ڈالر کے ساتھ تیسرے ،

نشاط گروپ/ایم سی بی 2.39 ارب ڈالر کے ساتھ چوتھے ،

اینگرو ہولڈنگز 2.39 ارب ڈالر کے ساتھ پانچویں،

میزان بینک 2.38 ارب ڈالر کے ساتھ چھٹے،

عارف حبیب گروپ 1.57 ارب ڈالر کے ساتھ ساتویں ،

آغا خان فنڈ اینڈ ایچ بی ایل 1.56 ارب ڈالر کے ساتھ آٹھویں،

اٹک گروپ 1.35 ارب ڈالرکے ساتھ نویں جبکہ

برٹش امریکن ٹوبیکو پاکستان 1.24 ارب ڈالر کی مارکیٹ کیپٹلائیزشن

کے ساتھ دسویں نمبر ہے ہے ۔

ٹاپ 20 ممکنہ ڈالر ارب پتی نجی کاروباری گروپس میں پیکجز گروپ، فاطمہ گروپ، سفائر گروپ، ہلٹن فارما، لیک سٹی ہولڈنگز، میگا اینڈ پائنیر سیمنٹ، جنگ/جیو نیٹ ورک، بیکن ہاؤس گروپ، جے ڈی ڈبلیو شوگر، آرٹسٹک گروپ، وژن گروپ/پارک ویو سٹی، یو ایس اپیرل، لبرٹی گروپ، سورتی گروپ اور ماسٹر گروپ آف انڈسٹریز شامل ہیں۔

ای پی بی ڈی کا کہنا ہے کہ یہ 40 گروپس مشترکہ طور پراربوں روپے کے ٹیکس ادا کرتے ہیں، بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرتے ہیں اور اگلی دہائی میں اپنے اثرات کو دوگنا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ای ڈی بی پی  کے سی ای او احمد نواز سکھیرا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پائیدار ترقی کے لیے درکار کاروباری قیادت اور انٹرپرینیورشپ موجود ہے۔ درست شراکت داری اور سازگار ماحول کے ساتھ یہ گروپس معیشت کو بدلنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

Share this news
The views expressed in this article are those of the author and do not necessarily represent the editorial stance of Times of Karachi.
ٹائمز آف کراچی کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button