ماں کی گود جسے دنیا کی محفوظ ترین جگہ سمجھا جاتا ہے وہی مقتل بن جائے تو پھر کیا کریں . ایک ایسا ہی ایک انسانیت سوز سانحہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پیش آیا جہاں ماں نے ہی اپنے جگر گوشوں کو سفاکی کے ساتھ موت کی وادی میں پہنچا دیا . اور وجہ بنی مبینہ طور پر میاں بیوی میں علیحدگی ۔
پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان مجاہد میں ماں نے اپنے دو بچوں سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا ۔خاتون کی اپنے شوہر سے علیحدگی ہو گئی تھی اور عدالت نے بچوں کو والد کے حوالے کردیا تھا ۔ بچوں کے والد غفران کا ملازم بادشاہ خان روزانہ بچوں کو ماں سے ملوانے کے لئے اسکول سے واپسی پر ماں کے گھر چھوڑ دیتا تھا ۔ گذشتہ روز ماں نے بچوں کو اپنے گھر ہی روک لیا ۔ اگلے روز جب ملازم بچوں کو لینے گیا تو گھر کے باتھ روم میں بچوں کی لاشیں پڑی تھی ۔ مقتولین کی شناخت چار سالہ سمیعہ غفران اور بیٹے کی شناخت سات سالہ ضرار غفران کے نام سے ہوئی ہے۔
ایس ایس پی ساوتھ مہزور علی کے مطابق ملزمہ ادیبہ ڈیفنس خیابان مجاہد پر تنہا کرایہ کے گھر رہتی تھی، ملزمہ کو آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزمہ نفسیاتی مسائل کا شکار بتائی جاتی ہے۔
جناح اسپتال میں دونوں بچوں کا پوسٹمارٹم مکمل کرلیا گیا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق بچوں کے تیز دھار آلے سے گلے کاٹے گئے، واردات سے قبل بچوں کو کوئی دوا یا نشہ آور چیز دی گئی یا نہیں، اسکی جانچ کی جارہی ہے ۔