Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

آخر یہ اجرک پرنٹ والا نمبر پلیٹ کراچی کے لئے ہی کیوں ضروری ہے ؟

اجرک پرنٹ والی موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی نمبر پلیٹ ہر محفل میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے حکومت اسےشہر قائد کے لئےلازمی تو اپوزیشن اسے عوام سے رقم ایٹھنے کا ایک نیا بہانہ  قرار دے رہی ہے اور شہریوں کے مطابق اس تنازعے میں ٹریفک پولیس حکام کو شہریوں پر بھاری جرمانے کرنے کا موقع مل گیا ہے ۔

سندھ کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش  کمار چاولہ کے مطابق نئی یہ نمبر پلیٹیں جدید سکیورٹی فیچرز سےآراستہ ہیں ، جو سیف سٹی پراجیکٹ سے بھی منسلک ہوں گی ۔اس میں بارکوڈ اور ایک مخصوص سکیورٹی تھریڈ نصب ہے، جو رات کے اندھیرے میں بھی نمبر پلیٹ کو کیمرے سے واضح طور پر شناخت کے قابل بناتا ہے۔

’سکیورٹی فیچرز کے ذریعے مشتبہ گاڑیوں کی نگرانی، ٹریکنگ اور ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھنا آسان ہو جائے گا۔ جبکہ صوبائی وزیر سعید غنی کے مطابق نئے نمبر پلیٹ شہر میں اسٹریٹ کرائم میں کمی کا بھی سبب بنے گی ۔

یعنی ایک بات تو طے ہوئی کہ صرف کراچی کے لئے کیجانے والی سختی کی وجہ سیف سٹی منصوبہ ہے جو سندھ کے کسی دوسرے شہر میں موجود نہیں ۔

اب دوسرا تنازعہ یعنی اجرک پرنٹ تو اس حوالے سے مکیش کمار چاولہ کا کہنا ہے کہ ’جیسے اسلام آباد کی نمبر پلیٹس پر فیصل مسجد، پنجاب میں گندم کا خوشہ اور خیبرپختونخوا میں خیبر پاس کا نشان موجود ہے، ویسے ہی سندھ کی نمبر پلیٹوں پر اجرک کے ڈیزائن کو شامل کیا گیا ہےتاکہ قومی یک جہتی کے علاوہ ہر صوبے کی انفرادی پہچان بھی سامنے آئے۔

ایم کیو ایم کے چیئرمین  آفاق  احمد کہتےہیں کہ دنیا بھر میں کہیں بھی ثفاقت کو نمبر پلیٹ پر ظاہر نہیں کر تے  بلکہ قومی ورثے کو نمایاں کیا جاتا ہے جیسے شاہ فیصل مسجد ، بلوچستان کی قائد اعظم ریزیڈینسی اور پشاورکا  درہ خیبر ۔

ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا ہے کہ نمبر پلیٹس کے نام پر کراچی میں ٹریفک پولیس شہریوں سے بھتہ وصول کر رہی ہے۔ سندھ حکومت نے کراچی کے شہریوں کو لوٹنے کا نیا راستہ نکال لیا ہے۔

جبکہ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا ہے کہ نمبرپلیٹ کے نام پر بھتہ وصول کیا جارہا ہے جسے مسترد کرتے ہیں۔ حکومت نئی نمبر پلیٹ اتنا ہی ضروری سمجھتی ہےتو شہریوں کو مفت فراہم کرے ،اور تمام  شہریوں کو  اسکی فراہمی ممکن بنانے تک اس بات کو بھی یقینی  بنائے کہ ٹریفک پولیس شہریوں کوکسی صورت تنگ نہ کریں ۔

اعداد و شمار کے مطابق شہر قائد میں 35 لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں اور 23 لاکھ سے زائد گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔ مکیش  کمار کا کہنا ہے کہ دو دو لاکھ پرانی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں ایسی ہیں جنہوں نے نئی سکیورٹی فیچر والی نمبر پلیٹس حاصل کی ہیں۔

یعنی آٹےمیں نمک کے برابر اور پورے شہر کو نئی پیٹ لگانے کےلئے دی جانےوالی ڈیڈ لائن یعنی 14 اگست تک نہ ہی تمام شہری اپلائی کرنے کی طاقت اور صلاحیت رکھتے ہیں اور اگر مان لیں کہ انہوں نے اپلائی کر بھی دیا تو محکمہ کی استعداد اتنی نہیں کہ چند دنوں میں اتنی بڑی تعدادکو نئےنمبر پلیٹ کا اجراء یقینی بنا سکے۔

Share this news
The views expressed in this article are those of the author and do not necessarily represent the editorial stance of Times of Karachi.
ٹائمز آف کراچی کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
Close Button